عراق ،فضائی حملوں میں البغدادی کے نمائندے اور داعش کے راکٹ ایکسپرٹ سمیت 90 جنگجو ہلاک ،فضائی حملوں میں داعش کی مشین گن اور بارودی مواد سے بھری گاڑیاں بھی تباہ، داعش کے زیرزمین قیدخانے سے1500 افراد بازیاب، شام میں سرکاری فوج کے ساتھ جھڑپوں میں النصرہ فرنٹ کے 50 عسکریت پسند ہلا ک،شامی صدر کی حامی فوج اپنے اتحادی دستوں کے ہم راہ اہم نخلستانی قصبے القریتین میں داخل

اتوار 3 اپریل 2016 22:50

دمشق / بغداد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 3اپریل۔2016ء) عراق میں فضائی حملوں میں البغدادی کے نمائندے اور داعش کے راکٹ ایکسپرٹ سمیت 90 جنگجو ہلاک ہوگئے ،فضائی حملوں میں داعش کی مشین گن اور بارودی مواد سے بھری گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں جبکہ سرکاری افواج نے داعش کے ایک زیرزمین قیدخانے سے تقریبا 1500 افراد کو آزاد کرا لیا ،ادھر شام کے شمالی صوبہ حما میں سرکاری فوج کے ساتھ جھڑپوں میں النصرہ فرنٹ کے 50 عسکریت پسند ہلا ک ہوگئے،شامی صدر کی حامی فوج اپنے اتحادی دستوں کے ہم راہ اہم نخلستانی قصبے القریتین میں داخل ہو گئیں ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابقعراق کے صوبہ نینوی اور کرکوک میں فوجی آپریشن کے دوران داعش کے60 جنگجو ہلاک ہوگئے۔حکام کا کہنا ہے کہ نینوی لبریشن آپریشن سے وابستہ عراقی سیکیورٹی فورسز نے17عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا جس میں پانچ بمبار بھی شامل ہیں جو جنوبی موصل میں کارروائیاں کرنے کے لئے آگے بڑھ رہے تھے،نینوی کے ایک گاؤں میں فوجی اہلکاروں نے داعش کی ایک مشین گن بھی تباہ کردی جبکہ چار جنگجو بھی مارے گئے۔

(جاری ہے)

میڈیا رپورٹس کے مطابق نینوی کے قاہارا آئل فیلڈ کے قریب فضائی حملے میں30عسکریت پسند مارے گئے،عراقی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق کرکوک کے ضلع ہاوجہا میں ایک فضائی حملے میں داعش کے9جنگجو ہلاک ہوگئے،فضائی کارروائی میں بارود سے بھری کئی گاڑیاں اور دیسی ساختہ دھماکہ خیز مواد بنانے کا کارخانہ بھی تباہ ہوگیا،ادھر صوبہ الانبار میں دو فضائی حملوں میں داعش کے سربراہ البغدادی کے نمائندے سمیت29جنگجو مارے گئے۔

وزارت دفاع کے مطابق فضائی کارروائی القائم اور اروا کے علاقے میں کی گئی،عراقی ایئرفورس کو جوائنٹ آپریشنز کمانڈ کی حمایت حاصل تھی،حملے میں داعش کے اجتماعات کو نشانہ بنایا گیا،پہلا فضائی حملہ الاقائم میں داعش کے رہنماؤں کے اجتماع پر کیا گیا جس میں16دہشت گرد مارے گئے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والے داعش جنگجوؤں میں الخرستانی بٹالین کے رہنما ابوسلیمان الچیچنی،شیخ جمال ترکی الاعسوائی، دیا الحردانی، عبدالباسط الجمیلی اورالبغدادی کے نمائندے ابواحمد الجنوبی شامل ہیں۔

دوسری جانب عراق میں امریکی ڈرون حملے میں داعش کا راکٹ ایکسپرٹ جاسم خدیجہ ماراگیا۔امریکی فوج کے کرنل اسٹیو وارن نے صحافیوں کو بتایا کہ جاسم خدیجہ راکٹ کا ماہر تھا جو ان حملوں کو کنٹرول کررہاتھا جو گذشتہ ماہ امریکی فوج کے زیراستعمال بیس پر کئے گئے ان حملوں میں امریکی فوجی ہلاک اور زخمی ہو گئے تھے۔عراق میں سرکاری افواج نے شدت پسند تنظیم داعش کے ایک زیرزمین قیدخانے سے تقریبا 1500 افراد کو آزاد کرا لیا ۔

عراقی حکام کا کہنا ہے کہ زیرحراست افراد کو مغربی صوبے الانبار میں داعش کے ایک اہم ترین گڑھ سمجھے جانے والے ہیت ڈسٹرکٹ سے بازیاب کرایا گیا۔عراقی فوج کے کرنل فاضل النمراوی نے بتایا کہ "سیکورٹی فورسز کے ہیت کو داعش سے آزاد اور کلیئر کرانے کے لیے پیش قدمی کے دوران ایک بڑا قیدخانہ مل گیا۔ انہوں نے واضح کیا کہ زیرزمین بنائے گئے اس قیدخانے میں عراقی فورسز کو تقریبا 1500 افراد ملے جن کو تنظیم نے گرفتار کرکے رکھا ہوا تھا، فورسز نے تمام افراد کو رہا کر دیا۔

عراقی فورسز دریائے فرات کے ساتھ واقع ڈسٹرکٹ ہیت کے کچھ حصے پر کنٹرول حاصل کرنے میں کامیاب ہو چکی ہیں۔ادھر شام کے شمالی صوبہ حما میں شامی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں النصرہ فرنٹ کے 50 عسکریت پسند ہلا ک ہوگئے۔میدان جنگ کے ذرائع کاکہنا ہے کہ شامی فوج کے یونٹوں نے مقبول دفاعی افواج کے تعاون سے النصرہ فرنٹ کے ساتھ جھڑپوں میں 50 عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا جبکہ متعدد عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے ہیں۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ شامی فوج نے حما میں ایک جھڑپ کے دوران النصرہ فرنٹ کی چار گاڑیاں اور ایک راکٹ لانچر بھی تباہ کردیا۔دوسری جانب شامی صدر کی حامی فوج اپنے اتحادی دستوں کے ہم راہ اہم نخلستانی قصبے القریتین میں داخل ہو گئیں ہیں۔ شامی فوج کو روسی ایئر فورس کا تعاون بھی حاصل تھا۔ اِس شہر پر گزشتہ برس اگست میں شدت پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ نے قبضہ کیا تھا۔

شامی حالات و واقعات پر نگاہ رکھنے والی غیر سرکاری تنظیم سیرین آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ القریتین میں شامی حکومت کی فوج اور جہادیوں کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ قصبے کے چاروں طرف پھیلی ہوئی پہاڑیوں پر اسد حکومت کی فوج قابض ہو چکی ہے۔ادھر شام کے صوبہ حلب کے نواح میں حزب اللہ کی ملیشیا پر النصرہ فرنٹ کے حملے میں لبنانی تنظیم کے 7 جنگجو ہلاک ہو گئے۔

حزب اللہ کے قریب سمجھی جانے والی ویب سائٹس نے مارے جانے والے ارکان کے نام جاری کیے ہیں جن میں محمد خضر الکبش ذو الفقار،علی خزعل ،عباس موس وہبہ ،ثائر الحاج دیاب ،حسین صبحی فحص ،محمد حسن عزقول اور اسماعیل نایف حلاوہ شامل ہیں۔ علاوہ ازیں حلب کے شمالی نواحی علاقے آسیا میں طیاروں کی بمباری سے دو شہریوں کے جاں بحق ہونے اور متعدد کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔انسانی حقوق کی شامی رصدگاہ کے مطابق شامی اپوزیشن کے مسلح جنگجوں نے سرکاری فوج پر حملہ کر کے حلب کے جنوبی نواحی علاقے میں اسٹریٹجک اہمیت کے حامل ایک ٹیلے کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔