معاشی دہشت گرد حکمران پاکستان میں مسلح دہشت گردی کے بانی ہیں ، حکمرانوں کی لوٹ مار کوئی راز نہیں قومی اداروں کی خاموشی پر حیرت ہے، ڈی جی نیب کہہ رہا ہے روزانہ 133ملین ڈالر کی کرپشن ہو رہی ہے اور کوئی نوٹس لینے کو تیار نہیں، پانامہ لیکس کچھ بھی نہیں ،ان لٹیروں کی داستانیں بیان کرنے کیلئے ’’روزنامہ‘‘ کی ضرورت ہے

عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری کامشاورتی کونسل سے خطاب

پیر 4 اپریل 2016 22:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔04 اپریل۔2016ء) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں کی منی لانڈرنگ ،کمیشن خوری ، بیرون ملک اثاثے اور قومی خزانے کی لوٹ مار کوئی راز نہیں ہے ،لوٹ مار کی یہ کہانیاں بچے بچے کی زبان پر ہیں،اصل سوال احتساب،انصاف اور قومی سلامتی کے اداروں کی مسلسل خاموشی ہے،و ہ پیر کو پاکستان عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے ، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ کیا دنیا میں کوئی ایساحکمران بھی ہے جس کے اپنے ملک کے سوا دنیا کے ہر ملک میں اثاثے اور کاروبار ہوں۔

جو حکمران اپنے ملک کو اپنے بچوں اور اپنے پیسے کے کاروبار کے قابل نہ سمجھتا ہو وہ کسی اور ملک کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر کیسے آمادہ کر سکتا ہے؟ انہوں نے کہاکہ لٹیروں ،ڈیفالٹرز اور ٹیکس چوروں کو اسمبلیوں میں داخل کرنے کے جرم میں الیکشن کمیشن بھی ملوث ہے اگر انتخابی اصلاحات کے حوالے سے ہماری تجاویز پر عملدرآمد کر لیا جاتا تو پاکستان مزید لٹنے اور بکنے سے بچ جاتا ،انہوں نے کہاکہ پاکستا ن میں جمہوریت کے نام پر سیاسی مافیا پورے نظام کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے کوئی ادارہ انکے خلاف کارروائی کرنا تو دور کی بات کوئی ان سے سوال و جواب بھی نہیں کر سکتا ،پانامہ لیکس کچھ بھی نہیں ان کرپٹ حکمرانوں کی کرپشن کی داستانیں بیان کرنے کیلئے ایک ’’ روزنامہ‘‘ کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

پانامہ لیکس میں اصل کرپشن کا محض پانچ فی صد سامنے آیا،آنے والے دنوں میں کرپشن کی مزید غضب کہانیاں قوم سنے گی ، انہوں نے کہاکہ معاشی دہشت گرد حکمران پاکستان میں مسلح دہشت گردی کے بانی ہیں ،ورنہ آپریشن ضرب عضب اپنے آغاز کے ابتدائی 6ماہ میں مکمل ہو چکا ہوتا ، ڈاکٹر طاہر القادری نے کہاکہ پانامہ لیکس کے ذریعے کرپشن کی جو کہانیاں آج سامنے آ رہی ہیں ،ہم نے ایک سال قبل اسلام آباد دھرنے کے موقع پر لوٹ مار کے حقائق قوم کے سامنے رکھ دئیے تھے آج ان حقائق کی تصدیق پوری دنیا سے ہو رہی ہے ،موجودہ حکمران قاتل اور کرپٹ ہیں اور ان قاتلوں اور کرپٹ حکمرانوں کو تحفظ دینے والے،انکے اقتدار کو سہارا دینے والے اور انکے جرائم سے چشم پوشی کرنے والے ادارے بھی برابر کے قصور وار ہیں ،انہوں نے کہاکہ میں ایک بار پھر کہتا ہوں کہ انصاف،احتساب اور قومی سلامتی کے ادارے ان قومی لٹیروں ، غداروں اور 19کروڑ عوام کی خوشیوں کے قاتل حکمرانوں کو کھل کھیلنے کا موقع فراہم کرنے کے حوالے سے مجبور کیوں ہیں ؟انہوں نے کہاکہ ڈی جی نیب کہہ رہا ہے کہ پاکستان میں روزانہ 133ملین ڈالر، سالانہ لگ بھگ 50ہزار ملین ڈالر کرپشن ہو رہی ہے ،یہ کسی سیاسی جماعت کے سربراہ کا الزام نہیں بلکہ ایک قومی ادارے کے ذمہ دار شخص کا انکشاف ہے ،اسکے باوجود کوئی نوٹس لینے کو تیار نہیں ،انہوں نے کہا کہ جن لٹیروں کو جیل کی کال کوٹھڑیوں میں ہونا چاہیے تھا وہ 19کروڑ عوام کی تقدیر سے کھیل رہے ہیں،انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14شہریوں کو دن دیہاڑے قتل کرنے والے ان قاتلوں سے آج تک کوئی ادارہ تفتیش کرنے کی جرات کیوں نہیں کر سکا ؟انہوں نے مزید کہاکہ ان قاتل حکمرانوں کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے احتساب شروع کیا جائے۔