وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی و ریسرچ سکندر حیات خان بوسن کی زیرصدارت وفاقی کمیٹی برائے زراعت کا اجلاس،موسم ،آبپاشی کی صورتحال،ربیع اور خریف کی فصل کی متوقع پیداوار کا جائزہ لیا گیا

جمعرات 14 اپریل 2016 22:58

اسلام آباد ۔ 14 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔14 اپریل۔2016ء) خریف کی فصل 2016-17ء کے سلسلہ میں وفاقی کمیٹی برائے زراعت کا اجلاس جمعرات کو وزارت منصوبہ ترقی اور اصلاحات کے آڈیٹوریم میں منعقد ہوا جس کی صدارت وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکورٹی و ریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے کی۔ اجلاس میں زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ، نیشنل فرٹیلائرز ڈویلپمنٹ سنیٹر اور صوبوں کے نمائندوں، وزارت کے سینیئر افسران اور ذیلی محکموں نیشنل ایگریکلچرل ریسرچ سینٹر (نارک) کے ڈائریکٹر جنرل، فیڈرل سیڈ سرٹیفکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ فیڈرل واٹر مینجمنٹ، پاکستان آئل سیڈ ڈویلپمنٹ بورڈ، سپارکو اور پاسکو کے حکام نے بھی شرکت کی۔

کمیٹی نے ربیع کی 2015-16ء کیلئے فصل کا جائزہ لینے کے علاوہ، موسم اور آبپاشی کی صورتحال اور خریف کی فصل برائے2016-17ء کی متوقع پیداوار کا بھی جائزہ لیا۔

(جاری ہے)

کمیٹی نے خریف کی فصل 2016-17ء کے پیداواری پلان کا بھی جائزہ لیا۔ انڈس ریورسسٹم اتھارٹی (ارسا) نے رپورٹ دی کہ آبی ذخیروں میں گذشتہ سال کے مقابلہ میں22 فیصد زائد پانی جمع ہونے کی توقع ہے لہذا صوبوں میں پانی کی تقسیم 67.100 ایم اے ایف سے بڑھا کر 74.682 ایم اے ایف کر دی جائے گی اور خریف کی فصل2016ء کے لیے پانی کی کوئی کمی نہیں ہو گی۔

محکمہ موسمیات کی پیشن گوئیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ شمال مشرقی اور وسطی پنجاب میں معمول سے20سے لے کر25فی صد تک زائدبارشیں متوقع ہیں بالائی پنجاب اور کشمیر میں معمول سے15سے لے کر20فی صد تک جبکہ جنوب مشرقی سندھ میں معمول سے10سے لے کر15فی صد تک زائد بارشیں متوقع ہیں جبکہ اپریل سے لے کر جون 2016ء تک درجہ حرارت بھی معمول کے مطابق ہوگا۔یوریا اور ڈی اے پی کھادوں کی دستیابی بھی طلب سے زیادہ ہوگی لہذا 2016-17ء کی خریف کی فصل کے دوران کھادوں کی قلت کا کوئی امکان نہیں ہے۔

اسی طرح سٹیٹ بینک نے رپورٹ دی اجلاس میں کہ خریف کی فصل کے دوران مختلف بینکوں کی طرف سے 600ارب روپے کے کسانوں کو قرضے دیئے جائیں گے۔ کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ مختلف فصلوں کیلئے تصدیق شدہ بیج بھی دستیاب ہے کمیٹی نے خریف2016-17ء کی فصل کیلئے کیڑے مار ادویات اور جڑی بوٹیوں کے خاتمہ کی ادویات کی دستیابی کی صورتحال کو بھی تسلی بخش قرار دیا۔ کمیٹی نے 2016-17میں گنے کی فصل کی پیداوار کا ہدف 67535 ہزار ٹن مقرر کیا جبکہ گنے کی فصل1125ہزار ہیکٹرز رقبے پر کاشت کی جائے گی۔ مکئی کی پیداوار ی ہدف 4607.3ہزار ٹن مقرر کیا گیا اور2016-17کے لیے مونگ کی فصل کا پیداوار ہدف111.4ہزار ٹن مقرر کیا گیا۔چاول کا پیداواری ہدف 6838ہزار ٹن مقرر کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :