Live Updates

عمران خان برطانیہ فرانزک آڈٹ کی کمپنیوں سے ملنے نہیں اپنے یہودی برادر نسبتی کی انتخابی مہم میں حصہ لینے گئے ‘ سعد رفیق

عمران خان خود پانامہ لیکس کا سراغ لگانے میں سنجیدہ نہیں ،انہیں علم ہے کمیشن بن گیا تو انہیں سیاست چمکانے کا موقع نہیں ملے گا تحریک انصاف 24اپریل کو اسلام آباد میں ناچ گانا اور بھنگڑا شو کرنے جارہی ہے ‘ وفاقی وزیر ریلوے کی لاہور میں میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 16 اپریل 2016 22:22

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 اپریل۔2016ء ) وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ عمران خان برطانیہ فرانزک آڈٹ کی کمپنیوں سے ملنے نہیں بلکہ اپنے یہودی برادر نسبتی کی انتخابی مہم میں حصہ لینے گئے ،عمران خان خود پانامہ لیکس کا سراغ لگانے میں سنجیدہ نہیں کیونکہ انہیں علم ہے کہ اگر اس پر شفاف کمیشن کا قیام عمل میں آ گیا تو انہیں اپنی سیاست چمکانے کا موقع نہیں ملے گا، کمیشن کے حوالے سے ابھی تک کسی ریٹائرڈ جج کا نام فائنل نہیں ہوا ، وزیر اعظم بیمار ہیں اور وہ علاج کی غرض سے بیرون ملک گئے ہیں جب صحتیاب ہونگے تو وطن واپس آ جائینگے اس لئے افواہیں نہ چھوڑی جائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی ایچ اے میں ریسٹو رنٹ کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عمران خان ریٹائرڈ ججز کو کیوں نیچا دکھاتے ہیں کیا عہدے سے ریٹائرہونے والے ججز کی کوئی قدر و قیمت نہیں رہ جاتی کہ وہ کسی معاملے کا احتساب کر سکیں ۔ عمران خان کے مطالبے پر جسٹس ناصر الملک کو جوڈیشل کمیشن کا سربراہ بنایا گیا لیکن اس کی رپورٹ آنے کے بعد عمران خان کا رویہ سب کے سامنے تھا ۔

انہوں نے کہا کہ ہم خود پاناما لیکس کی شفاف تحقیقات چاہتے ہیں ۔ میری معلومات کے مطابق کمیشن کے لئے ابھی کسی ریٹائرڈ جج کا نام فائنل نہیں ہوا اس کے لئے تمام سیاسی جماعتوں سے اتفاق رائے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ دھرنے کی بجائے اسمبلی میں بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالا جائے لیکن عمران خان شفاف تحقیقات چاہتے ہی نہیں کیونکہ وہ اس مسئلے کے ذریعے سیاست کرنے کے چکر میں ہیں ،انہیں معلوم ہے کہ اگر اس پر شفاف کمیشن بن گیا تو پھر عمران خان کو سیاست چمکانے کا موقع نہیں ملے گا ۔

خان صاحب یا تو اسمبلی میں آکر لڑیں یا پھرخیبر پختونخواہ میں چوہے ماریں ۔انہوں نے کہا کہ حسن اور حسین نواز نے پاکستان سے باہر کوئی پیسہ نہیں بھیجا ۔جبکہ عمران خان خود تسلیم کر چکے ہیں کہ انہوں نے شوکت خانم کے نام پر جمع ہونے والے پیسوں کی باہر سرمایہ کاری کی اور انہیں پانچ سال بعد واپس لایا گیا ہے ۔ عمران خان اس پر علماء کرام سے فتویٰ لیں کیا خیرات اور زکوة کے پیسے سے ا س طرح سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان برطانیہ فرانزک آڈٹ کی کمپنیوں سے ملنے نہیں بلکہ اپنے یہودی برادر نسبتی کی انتخابی مہم میں حصہ لینے گئے ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مجھے تو لندن پلان کا علم نہیں لیکن اگر دھرنے والوں کے ذہن میں ایسی کوئی بات ہو تو کچھ کہا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس پر احتجاج کرنے والے اس کا سراغ لگانے میں سنجیدہ نہیں کیونکہ سب کو معلوم ہے کہ اگر وہ سنجیدہ ہوئے تو ان میں سے بہت سے لوگوں کو خود احتساب کے لئے پیش ہونا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پر عمران خان کا کوئی پریشر نہیں بلکہ وہ خود اپنے لئے پریشر ککر ہیں ۔ تحریک انصاف 24اپریل کو اسلام آباد میں ناچ گانا اور بھنگڑا شو کرنے جارہی ہے ۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات