وفاقی وزراء پرویز رشید اور خواجہ سعد رفیق کی اسلام آباد میں امیر جماعتِ اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے ملاقات

ملکی سیاسی صورتِ حال بالخصوص پانامہ لیکس ،جماعتِ اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما مطیع الرحمن نظامی اور دیگر بنگلہ دیشی رہنماؤں کو حسینہ واجد حکومت کے بدنامِ زمانہ ٹریبونل کی طرف سے سنائی گئی سزاؤں کے معاملے پر تبادلہ خیال

منگل 19 اپریل 2016 22:20

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 اپریل۔2016ء) وفاقی وزراء پرویز رشید اور خواجہ سعد رفیق نے اسلام آباد میں نائب امیر جماعتِ اسلامی پاکستان میاں محمد اسلم کی رہائش گاہ پر امیر جماعتِ اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے ملاقات کی اور ملکی سیاسی صورتِ حال بالخصوص پانامہ لیکس اور جماعتِ اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما مطیع الرحمن نظامی اور دیگر بنگلہ دیشی رہنماؤں کو حسینہ واجد حکومت کے بدنامِ زمانہ ٹریبونل کی طرف سے سنائی گئی سزاؤں کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر سیکریٹری جنرل جماعتِ اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ،میاں محمد اسلم بھی موجود تھے۔ سینیٹر سراج الحق نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز رشید صاحب اور خواجہ سعد رفیق صاحب سے آج پانامہ لیکس اور بنگلہ دیش میں سیاسی رہنماؤں کو سنائی گئی غیر انسانی اور غیر قانونی سزاؤں پر بات ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ہم ہر طرح کی کرپشن کے خلاف ہیں، خواہ وہ معاشی کرپشن ہو، انتخابی کرپشن ہو یا اخلاقی و دیگر کرپشن۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کا معاملہ ملکی اور بین الاقوامی نوعیت کا ہے۔ ہمیں اس پر بے حد افسوس ہوا ہے۔ ہمارا شروع ہی سے یہ موقف رہا ہے کہ ایک غیر جانبدارانہ عدالتی کمیشن اس پورے معاملے کی انکوائری کرے، تاکہ حقائق قوم کے سامنے آسکیں۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق صاحب نے کہا ہے کہ حکومت نے اس حوالے سے ٹی آرز تیار کیے ہیں۔ جوں ہی وہ ہمیں موصول ہونگے ہم اس کا جائزہ لینے کے بعد اپنا موقف واضح کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن اور پانامہ لیکس قومی معاملہ ہے اس لیے ہمیں باہمی مشاورت سے ہی اس پر پیشرفت کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق صاحب نے جس طرح شفاف اور غیر جانبدار انہ کمیشن کی بات کی ہے ہم اس کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اُمید ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک بار پھر ملک کو کرپشن سے پاک کرنے کے لیے یک آواز ہوکر آگے بڑھیں گی، تاکہ ہم آنے والے وقتوں میں اس ملک کو کرپشن فری پاکستان بنانے کے قابل ہوسکیں۔

انہوں نے کہا کہ آج قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ صاحب بھی ملاقات کرنے آرہے ہیں۔ ہم ان کا موقف بھی سنیں گے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم سب کو غیر جذباتی انداز میں معاملات کو آگے لے جانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایک اہم مسئلہ بنگلہ دیش میں جماعتِ اسلامی اور دیگر سیاسی قائدین کی غیر منصفانہ، غیر قانونی سزاؤں کا ہے۔ مطیع الرحمن نظامی، پروفیسر غلام اعظم، عبدالقادر ملا اور اسی طرح دیگر سیاسی رہنما، جنہوں نے کسی سیاسی جماعت نہیں بلکہ پاکستان کے لیے قربانیاں دیں، آج بدنامِ زمانہ بنگلہ دیشی ٹریبونل کے رحم و کرم پر ہیں۔

لہٰذا ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کو دولخت ہونے سے بچانے کے لیے پاک فوج کے ساتھ مل کر قربانیاں دینے والے بنگلہ دیشی رہنماؤں کو سنائی گئی ظالمانہ سزاؤں کے خلاف حکومتی سطح پر بات ہونی چاہیے۔ کیونکہ حکومت پاکستان اس معاملے میں بنیادی فریق ہے۔