اداروں کو پانامہ لیکس پر بننے والے تحقیقاتی کمیشن کے احکامات کا پابند کر دیا ہے ،وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایک ایک پیسے کا حساب دیں گے،سول ملٹری لیڈر شپ ایک پیج پر ہیں ، اپوزیشن کو تحقیقاتی کمیشن کے ٹی اوآرز پر اعتراض ہے تو ہمیں بتائیں وہ کیا چاہتے ہیں،وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارکی نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 25 اپریل 2016 23:06

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔25 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اداروں کو پانامہ لیکس پر بننے والے تحقیقاتی کمیشن کے احکامات کا پابند کر دیا ہے ،وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایک ایک پیسے کا حساب دیں گے،سول ملٹری لیڈر شپ ایک پیج پر ہیں ، اپوزیشن کو تحقیقاتی کمیشن کے ٹی اوآرز پر اعتراض ہے تو ہمیں بتائیں وہ کیا چاہتے ہیں۔

وہ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔اسحاق ڈار نے کہا کہ اداروں کو پانامہ لیکس پر بننے والے تحقیقاتی کمیشن کے احکامات کا پابند کر دیا ہے۔اسٹیٹ بینک یا حکام پہلے کیوں سوئے ہوئے تھے ۔وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایک ایک پیسے کا حساب دیں گے ۔ وزیرخزانہ نے کہا کہ برطانیہ میں 70فیصد اثاثے کمپنی کے نام ہوتے ہیں ۔

(جاری ہے)

سول ملٹری لیڈر شپ ایک پیج پر ہے ۔

حکومت اور پاک فوج کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں یہ سب مخالفین اور سیاسی یتیموں کی پھیلائی ہوئی باتیں ہیں ۔انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی کمیشن کے ٹی اوآرز انتہائی ایمانداری سے بنائے گئے ہیِں۔ اگر اپوزیشن کو اس پر اعتراض ہے تو ہمیں بتائیں کہ کیا چاہتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ بتایا جائے کہ کوئی چیز غیر قانونی تو نہیں ہوئی اگر قانون کی خلاف ورزی ثابت ہوجاتی ہے تو کیا قوم خاموش رہے گی ۔ایسانہیں ہوسکتا کہ حکومت کے غیر قانونی کام ثابت ہو جائیں اور قوم خاموش بیٹھی رہے ۔قوم احتساب کرنا جان گئی ہے ۔