الجزیرہ ٹی وی کی جانب سے بیرون ملک محنت مزدوری کیلئے جانے والی ایک عام پاکستانی شہری کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم کے چرچے

muhammad ali محمد علی منگل 26 اپریل 2016 23:05

الجزیرہ ٹی وی کی جانب سے بیرون ملک محنت مزدوری کیلئے جانے والی ایک عام ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔26 اپریل۔2016ء) الجزیرہ ٹی وی کی جانب سے بیرون ملک محنت مزدوری کیلئے جانے والی ایک عام پاکستانی شہری کی زندگی پر بنائی جانے والی فلم کے کافی چرچے ہو رہے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان سے ہر برس لاکھوں افراد روزگار کی تلاش کے سلسلے میں بیرون ممالک روانہ ہوتے ہیں۔ زیادہ تر پاکستانیوں کی تعداد روزگار کی تلاش کے سلسلے میں خلیجی ممالک کا رخ کرتی ہے۔

اس حوالے سے غیر ملکی ٹی وی چینل الجزیرہ کی جانب سے ایک خصوصی ڈاکومینٹری فلم بنائی گئی ہے۔ مذکورہ فلم میں پاکستان کے ایک گاوں حکیم والا میں رہنے والے ایک دیہاتی شخص کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ وہ کیسے اپنے گاوں میں رہ کر محنت مزدوری کرتا ہے۔ تاہم گاوں میں فصلوں کی ایک مہلک بیماری پھیلنے کے باعث کپاس کی فصل مسلسل تباہی کا شکار ہو رہی ہے۔

(جاری ہے)

اس تمام صورتحال میں گاوں کے افراد بھاری قرضے تلے دب گئے ہیں۔ اس تمام صورتحال میں گاوں کے افراد 29 سالہ شریف کو ہمت دلاتے ہیں کہ وہ دبئی جا کر کمائی کرے اور گاوں والوں کو قرضے کے بوجھ سے نجات دلائے۔ شریف اپنے خاندان کا اکلوتا بیٹا ہے اور گاوں کا واحد ڈرائیور ہے۔ شریف بتایا ہے کہ دبئی میں مقیم اس کے دوست اور رشتے داروں کا کہنا ہے کہ تمہیں دبئی نہیں آنا چاہیے۔

"دبئی میں کسی کتے کو بھی نہیں آنا چاہیے"۔ یہاں کی زندگی بہت مشکل ہے۔ تاہم گاوں کے حالات میں بہتری لانے کیلئے وہ نا چاہتے ہوئے بھی دبئی جانے کا فیصلہ کرتا ہے۔ شریف کو دبئی بھیجنے کیلئے گاوں کے لوگوں نے اپنی زمینیں اور دیگر قیمتی اشیاء فروخت کر دیں صرف اس امید سے کہ وہ ایک روز انہیں قرضے کے بوجھ سے نجات دلا سکے گا۔ اب شریف زندگی میں پہلی مرتبہ اپنے گاوں اور گھر کو چھوڑ کر قرضے کے بوجھ سے چھٹکارا حاصل کرنے کے مقصد سے دبئی کیلئے روانہ ہو رہا ہے۔ تاہم دبئی پہنچ کر اسے معلوم ہو گا کہ زندگی صرف پیسے کا نام نہیں ہے۔ زندگی میں صرف پیسہ ہی اہمیت نہیں رکھتا۔

متعلقہ عنوان :