قائداعظم گیمز کی اختتامی تقریب میں انوکھا واقعہ

وفاقی وزراء کی موجودگی میں پنکی نامی لڑکی کا پی ایس بی ملازمہ فرحت پر تشدد، مار مار کر زخمی کر دیا

جمعرات 28 اپریل 2016 22:30

قائداعظم گیمز کی اختتامی تقریب میں انوکھا واقعہ

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔28 اپریل۔2016ء) قائداعظم بین الصوبائی کھیلوں کی اختتامی تقریب کے موقع پر ڈائریکٹر جنرل پاکستان سپورٹس بورڈ کی پی اے شاہین کی بیٹی نیکی نے پاکستان سپورٹس بورڈ میڈیکل ونگ کی ڈسپنسری میں کام کرنیوالی خاتون مساجسٹ فرحت کو مار مار کرزخمی کرتے ہوئے اس کا چہرہ مسخ کر دیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض پیر زادہ اور پی ایس بی کے حکام وی آئی پی باکس میں اگلی نشستوں پر براجمان تھے اور ان کی پچھلی نشستوں پر بیٹھی خواتین آپس میں الجھ پڑیں اور معاملہ یہاں تک پہنچ گیا کہ ڈی جی پی ایس بی کی پی اے شاہین کی بیٹی جسے پنکی کے نام سے پکارا جاتا ہے نے نہ صرف سپورٹس بورڈ کی اہلکار فرحت کو تھپڑ دے مارے بلکہ اسے بالوں سے پکڑ کر گھسیٹتے ہوئے اس کے چہرے بھی اپنے ناخنوں سے شدید زخمی کر دیا۔

(جاری ہے)

جس پر تقریب کے دوران ہی وی آئی پی باکس کے اندر بیٹھے ہوئے لوگوں نے دونوں خواتین کے درمیان یہ معاملہ ختم کرایا۔اس تمام واقع کے دوران فرنٹ سیٹوں پر بیٹھے ہوئے وفاقی وزراء اور وزارت کے حکام اور پی ایس بی کے ذمہ داران ہال میں مچے شور کے باعث اپنے پیچھے کرسیوں پر ہونیوالے اس تماشہ سے مکمل طور پر بے خبر رہے جبکہ ڈی جی پی ایس بی ڈاکٹر اختر گنجیرا نے اس معاملہ پر پردہ ڈالتے ہوئے یہ کہہ کر اپنی جان چھڑا لی کہ یہ خواتین کا معاملہ ہے وہ اس میں مداخلت نہیں کرینگے۔گزشتہ روز دن بھر پی ایس بی کے اہلکار اپنی ساتھی فرحت کے لئے انصاف مانگتے رہے اور ڈی جی پی ایس بی کے پاس چکر لگاتے رہے مگر ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔

متعلقہ عنوان :