وزیرصحت بلوچستا ن کی یونیسیف ہیڈکوارٹرمیں کمیونیکیشن ڈائریکٹرسے ملاقات

صوبائی حکومت روٹین ایمونائزیشن سمیت مہلک بیماریوں سے بچاؤکیلئے موئثراندازمیں مہم چلارہی ہے یونیسیف اپنی ذمہ داریاں بڑھاتے ہوئے لوگوں کوسہولیات کی فراہمی کیلء صوبہ کے 11اضلاع سمیت بلوچستان بھرمیں کام کرے،رحمت صالح بلوچ کامس سوزیناسے ملاقات میں اظہارخیال

پیر 9 مئی 2016 22:55

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 مئی۔2016ء ) صوبائی وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت روٹین ایمونائزیشن سمیت مہلک بیماریوں سے بچاؤکیلئے موثر انداز میں مہم چلارہی ہے تاکہ بلوچستان کے کونے کونے میں یہ سہولیات پہنچائی جاسکیں انہوں نے کہاکہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف سمیت غیرملکی ڈونرز جو اسلام آباد میں فنڈز مہیاکررہے ہیں وہ بلوچستان میں لوگوں کو مہلک بیماریوں سے بچاؤ کیلئے براہ راست صوبائی حکومت سے رابطہ کریں ہم انہیں تمام سہولیات اور تحفظ فراہم کریں گے یونیسف اپنی ذمہ داریاں بڑھاتے ہوئے لوگوں کو سہولیات کی فراہمی کیلئے صوبہ کے 11 اضلاع سمیت بلوچستان بھر میں کام کرے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یونیسف کی ہیڈکوارٹر میں کمیونیکیشن ڈائریکٹر مس سوزینا (Suzznna) کیساتھ ملاقات کے دوران کیا اس موقع پر یونیسف پاکستان کے ڈاکٹر اورنگزیب کمال بھی موجود تھے رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے پولیو سمیت مہلک بیماریوں اور حفاظتی ٹیکہ جات کیساتھ ساتھ روٹین ایمانزیشن کی مہم کو بلوچستان بھر میں کامیابی سے چلانے کیلئے صوبائی وزیرصحت کی سربراہی میں 9 رکنی کمیونیکیشن ورکنگ گروپ بنانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بلوچستان بھر میں بچوں تک آسانی سے رسائی ممکن ہو سکے اس گروپ کے ممبران میں صحافی مذہبی اسکالر یونیسف اور سول سوسائٹی کے نمائندوں کے علاوہ پارلیمنٹرین شامل ہونگے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹرین اور بلدیاتی نمائندوں کے تعاون سے گزشتہ سال چلائی جانے والی مہم میں 98 فیصد کوریج ہوئی ہے ہماری کوشش ہے کہ ہم بلوچستان کے تمام علاقوں تک اپنی مہم کے دائرہ کار کو بڑھائیں کیونکہ گزشتہ 10 سال سے اس پر کوئی کام نہیں ہوا تھا بلوچستان جو کہ پاکستان کا رقبہ کے اعتبار سے 46 فیصد بنتا ہے موجودہ حکومت نے پی پی آئی پروگرام پر خصوصی توجہ دیکر ٹرانسپوٹیشن کیلئے سہولیات فراہم کی ہیں اور 2015-16 ء کے ورٹیکل پروگرام پی پی آئی کے تحت400 سو ویکسینیٹروں کو موٹرسائیکلوں کی سہولت مہیا کی ہے جس سے مہم کے کامیابی میں واضح فرق سامنے آیا ہے اور کام ہورہا ہے یونیسف کو بلوچستان کے محدود اضلاع سے نکل کر بلوچستان کے 11 بدامنی اور دہشت گردی سے متاثر اضلاع سمیت بلوچستان کے دیگر اضلاع میں اپنا کام کرنا ہوگا ہم انہیں تحفظ اور سہولیات دیں گے جس طرح پولیو مہم کے دوران ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر انتظامی افسران اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں ہم نے افرادی قوت کی کمی پر قابو پانے کیلئے صوبہ کی 7 ہزار لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مستقل کیا ہے اور صوبہ کے 12 اضلاع میں یونیسف کیساتھ ملکر ای پی آئی کی روٹین ایمونانزیشن کی تربیت دی ہے جس سے پولیو مہم کی کامیابی میں صوبائی حکومت پرامید ہے ۔

متعلقہ عنوان :