افغان چیف ایگزیکٹو کا دورہ منسوخ نہیں ہوا ، وہ جلد پاکستان آئیں گے ،افغان حکومت طالبان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے امن چا ہتی ہے ، افغانستان میں 14 سال سے جاری فوجی آپریشن سیمسئلہ حل نہیں ہوا ، اب مذاکرات کو موقع دینا چاہیے ، امید ہے کہ مذاکرات کا عمل شروع ہوا تو تعلقات بحال ہو جائینگے

مشیر خارجہ سرتاج عزیزکی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعرات 12 مئی 2016 23:07

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 مئی۔2016ء ) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ افغان چیف ایگزیکٹو کا دورہ منسوخ نہیں ہوا بلکہ وہ جلد ہی پاکستان کا دورہ کرینگے ،افغانستان بھی طالبان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے امن چاہتا ہے ، افغانستان میں 14 سال سے لگا تار فوجی آپریشن کرنے کے باوجود مسئلہ حل نہیں ہوا ، اب مذاکرات کو موقع دینا چاہیے ، مجھے امید ہے کہ مذاکرات کا عمل شروع ہوا تو تعلقات بحال ہو جائینگے ۔

وہ جمعرات کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی سمٹ میں افغان چیف ایگزیکٹو کے ساتھ ملاقات ہوئی تھی ۔ ابھی بھی ان کا دورہ پاکستان منسوخ نہیں ہوا وہ جلد آئیں گے ۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کا عمل شروع ہوا تو تعلقات بحال ہوجائینگے ۔

(جاری ہے)

افغان صدر بھی طالبان سے مذاکرات چاہتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ تمام حقائق اکٹھے کر لیے جائیں تو اگلے ہفتے ہی مذاکرات شروع ہو سکتے ہیں۔ افغانستان بھی طالبان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے امن چاہتا ہے ۔ وہاں فوجی آپریشن سے مسئلہ حل نہیں ہوا ۔ افغان عوام 35 سال سے خانہ جنگی دیکھ رہی ہے انہیں بھی حق ہے کہ امن و سکون کے دن دیکھ سکیں ۔ مشیر خارجہ نے کہا کہ مذاکرات کو ٹائم دینا چاہیے مجھے امید ہے کہ اس کے اچھے نتائج نکلیں گے ۔