پاکستان مصری سرمایا کاروں کو خوش آمدید کہے گا،پاکستان مصری کار ساز ی کی صنعت کیلئے معیاری پرزے فراہم کر سکتاہے:مرتضی جتوئی

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 13 مئی 2016 22:15

قاہرہ(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13مئی۔2016ء) وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضی جتوئی نے کہا ہے کہ پاکستان اور مصر کے مابین صنعت و تجارت میں تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ پاکستان اور مصر باہمی تجارت اربوں ڈالرتک بڑھا سکتے ہیں ۔ پاکستان اور مصر کے مابیںٹیکٹسٹائل، ا نجنئر نگ، کارسازی، اشیاءخوردنوش، سیمنٹ ، فولاد سازی، ہواباذی اور سیاحت کے شعبوں میںتعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے قاہرہ میں اپنے ہم منصب مصری وزیر برائے صنعت و تجارت جناب طارق قابیل سے ایک ملاقات میں کیا ۔ وفاقی وزیر ان دنون مصرکے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے ترقی پذیر اسلامی ملکوں کی تنظیم ڈی۔ایٹ کے صنعتی وزراءکے اجلاس میں شرکت کی ۔

(جاری ہے)

ملاقات میں مصری وزیر صنعت و تجارت طارق قابیل نے کہا کہ پاکستان اور مصر کے نجی شعبہ میں بھی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے تجویز دی کہ دونوں ملکوں کے ایس۔ایم۔ایز آپس میں تعاون بڑھائے ۔ وفاقی وزیرنے کہا کہ اس وقت پاکستان اور مصر کے مابین تجارتی حجم 250 ملین ڈالرہے جوکہ نہ صرف کم ہے بلکہ دونوں ملکوں کے مابین تعاون بڑھانے کی خواہش کی ترجمانی بھی نہیں کرتا اور نہ ہی باہمی تعاون کی صلاحیت کاعکاس ہے۔ وفاقی وزیر نے اپنے ہم منصب کو نئی آٹو پالیسی کی کاپی پیش کی اور بتایا کہ پاکستان نہ صرف مصری سرمایاکاروں کو پاکستانی آٹو صنعت میں خوش آمدید کہے گا بلکہ مصری کارسازوں کیلئے سستے اور معیاری پرزہ جات پاکستان سے دستیاب کیے جاسکتے ہیںملاقات میں موجود دیگر شرکاءنے بتایاکہ پاکستان اور مصر کے مابین تجارت کو فروغ دینے کیلئے جوائنٹ وزراتی کمیشن بھی وجود پا چکاہے جبکہ دونوں ممالک کی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا مشترکہ اجلاس نومبر 2015 میں قاہرہ میں ہو چکاہے۔

دونوں وزراءنے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور ثقافتی اور علمی شعبوں میں بھی تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔