حسین حقانی نے خارجہ امور میں پاکستان کے ساتھ وہی کیا ہے جو جنرل مشرف نے داخلہ امور میں کیا، شاہ اویس نورانی
حقانی کی کتاب سے امریکی طالبان کے وجود کا پتہ لگ رہا ہے، پراکسی وار امریکہ کی پروڈکشن ہے، پاکستان پر پابندیاں لگانے کیلئے ماحول سازگار کیا جا رہا ہے
پیر 16 مئی 2016 21:31
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔16 مئی۔2016ء) جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ اس وقت پارلیمانی جماعتوں کی اکثریت پانامہ پیپر کے دلدل میں دھنس چکی ہے، پاکستان کا عالمی وقار پھر سے زوال پذیر ہے، حزب اقتدار اور حزب اختلاف دونوں ہی کی دال کالی ہے،اس وقت عالمی میڈیا کی مکمل توجہ حسین حقانی کی من گھڑت کتاب اور لندن حملے کو پاکستان سے منسوب کرنے پر مرکوز ہے، اگر لندن حملے کا تعلق پاکستان سے جڑتا تھا اتنی دیر سے کیوں خیال پیش کیا گیا ہے، پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے چیف کا براہ راست ملوث قرار دیا گیا ہے، پاکستان دفتر خارجہ کو چاہیے کہ اس بارے میں سنجیدہ اقدامات کرے، امریکہ و یورپ ہم پر منافقانہ پالیسی کے تحت دباؤ بڑھا رہا ہے، ملک کی موجودہ صورتحال کسی بڑی تبدیلی کے لئے موزوں نہیں ہے، ملک کی مجموعی صورتحال اور مختلف سیاسی جلسوں کے حوالے سے شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ اگلے انتخابات میں بھرپور حصہ لیں گے، بعض لوگ سمجھ رہے ہیں کہ جمعیت علماء پاکستان کو ٹف ٹائم دیا جائے گا مگر ان کے تصور میں بھی نہیں ہے کہ جمعیت علماء پاکستان نے تمام بیک اپ پلان تیار کر رکھے ہیں، مرکزی جماعت اہل سنت کے ناظم اعلیٰ پیر عرفان شاہ مشہدی اورجمعیت علماء پاکستان کے قائدین سے مدینے شریف سے ٹیلی فونک گفتگو میں جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ حسین حقانی نے خارجہ امور میں پاکستان کے ساتھ وہی کیا ہے جو جنرل مشرف نے داخلہ امور میں کیا، حقانی کی کتاب سے امریکی طالبان کے وجود کا پتہ لگ رہا ہے، پراکسی وار امریکہ کی پروڈکشن ہے، پاکستان پر پابندیاں لگانے کے لئے ماحول سازگار کیا جا رہا ہے، عدلیہ کو کردار اہم ہے، اگرلٹیروں کا پیسہ ملک میں واپس لایا گیا تو سارا قرض اتر جائے گا، جمعیت علماء پاکستان جمہوری و آئینی جماعت ہے سیاست کے میدان میں جمہوری طرز عمل اختیار کرنے والی تمام اکائیوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، تصادم و تشدد مسئلے کا حل نہیں ہے، ملک میں بعض عناصر مذہبی سیاست کو تشدد اور عدم برداشت کا نام دے کر آئینی طور پر ختم کرنا چاہتے ہیں، کسی مخصوص طبقے کی غلط پالیسیوں کو مذہبی سیاست سے نہیں جوڑا جا سکتا ہے۔
متعلقہ عنوان :
مزید قومی خبریں
-
ایرانی صدر کی کراچی آمد،سکیورٹی ڈویژن کے 800سے زائد اہلکارتعینات
-
ایبٹ آباد میں پروٹیکٹوریٹ آف امیگرینٹس کا دفتر جون 2024ء سے اپنا کام شروع کر دے گا، اعظم نذیرتارڑ
-
وفاقی حکومت کی طرف سے منڈا، داسو اور دیامر بھاشا ڈیموں کے منصوبوں کی تعمیر پر کام جاری ہے، یہ بروقت مکمل ہونگے، اعظم نذیر تارڑ
-
ای بائیکس پورٹل کے ذریعے 1 لاکھ سے زائد طلبہ نے رجسٹریشن کروالی
-
پتوکی،مسلح ملزمان 22سالہ لڑکی کو اسلحہ کے زور پر اغوا کرکے فرار
-
سعد رفیق کا اپنی پرانی تقریر ایڈٹ کرکے جاری کرنے پر قانونی کارروائی کا اعلان
-
راولپنڈی ،چوری کی وارداتوں میں مطلوب دو ملزمان گرفتار
-
وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبائی انفورسمنٹ اتھارٹی کے قیام کی منظوری دیدی
-
پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغانیوں کی تعداد 5لاکھ 42ہزار سے متجاوز
-
ایران سے سالانہ بنیادوں پر درآمدات میں 25فیصد کا بڑا اضافہ
-
لاہور : بارش سے بجلی کا ترسیلی نظام متاثر، 46 سے زائد فیڈر ٹرپ کر گئے
-
صوبائی وزیر صحت کی زیر صدارت فاطمہ جناح میڈیکل یونیورسٹی کا سینڈیکیٹ اجلاس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.