قطر: کنواروں کا پارکوں میں داخلہ ممنوع ہونے سے ایک نئی بحث کا آغاز

بدھ 18 مئی 2016 11:45

قطر: کنواروں کا پارکوں میں داخلہ ممنوع ہونے سے ایک نئی بحث کا آغاز

قطر:(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔18مئی 2016ء) :نیپال سے تعلق رکھنے والے مالی کو اس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب وہ معمو ل کے مطابق قطر کے علاقے الخور کے ایک پارک کے دروازے پر پہنچا اور سکیورٹی گارڈ نے اسے اندر جانے سے یہ کہہ کر منع کر دیا کہ آج کنوارے افراد پارک میں نہیں جا سکتے ،آج صرف فیملیز(عورتیں اور بچے ) کے لیے پارک میں جانے کی اجازت ہے۔

سیکورٹی گارڈ کے اس اقدام کے بعد متعدد حلقوں میں اس موضع پر بحث شروع ہو گئی ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ جو تارکین وطن اپنے خاندان سے دور رہ رہیں ہیں۔ اور مملکت میں اکیلے ہی زندگی گزار رہے ہیں اگر ان کا دل چاہے کہ وہ کسی جگہ کی سیر کر دل بہلا لیں اور اس کو اس وقت پتہ چلے کے آج تو صرف فیملیز ہی آسکتیں ہیں تو وہ کیا کرے۔

(جاری ہے)

قطر میں 2022 فٹ بال ورلڈ کپ کے سلسلے میں کافی ملازمین کی ضرورت ہے، لیکن اس طرح کے قوانین افرادی قوت کے حوصلے کو پست کرتے ہیں۔

سرکاری حکام کے مطابق وہ اس تارکین کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔لیکن تارکین وطن ملازمین کی یک لخت اتنی تعداد میں قطر آنے پر قطری شہری کافی تشویش کا باعث بن رہے ہیں۔ قطر کی آبدی تقریباََ 2.5ملین ہے۔ جس میں سے 75فیصد مرد اور 25خواتین ہیں۔قطری میونسپل کونسل کے رکن ناصر المحاندی نے ایک پٹیشن دائر کی ہے جس میں صرف فیملیز کو شاپنگ مالز، پارکس ،میں جانے کے لیے دن مختص کرنے کا کہا گیا۔

انہوں نے کہا کہ کہ فیملی کے ساتھ بغیر کسی خوف کے جانا کہ کوئی ان کی طرف گھور نہ رہا ہو، یہ وہ روایات ہیں جن کو اختیار کرنے کا قطری شہریوں کاحق ہے۔ تارکین وطن کے لیے ” نو گو“ ایریا کے بارے میں سرکاری حکام نے بتایا کہ حکومت کی طرف سے تارکین کو مقامی شہریوں سے دور رہائش دیں گئی ہیں ۔ ان کے لیئے سبز اور پیلے رنگ کے سائن بورڈ لگائے گئے ہیں۔

تاکہ مقامی شہری آبادی اور تارکین وطن کی آبادی میں فرق کیا جاسکے۔ دسمبر میں ایک تارک وطن کو قطر کی سالانہ پریڈ سے نکال دیا گیا تھا ۔ کہ یہ صرف مقامی شہریوں کے لیے ہے۔ تارکین وطن نے قطر میں ایسے اقداماتپر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ ایک تارک وطن نے کہا کہ جمعے کا دن ہمارے لیئے چھٹی کا دن مقرر ہے اور اگر ہم اس دن کسی مارکیٹ یا پارک جائیں تو ہیمں واپس بھیج دیا جاتا ہے ۔

جو کہ غلط بات ہے۔ اسکے علاوہ کنواروں کے لیے الگ علاقے مخصوص کرنا ، اب جولوگ ایک کمرے میں چھ افراد پر مشتمل رہتے ہوں اگر ان کو کبھی موقع ملے کے وہ شہر میں جا کر ایک الگ فلیٹ لیں تو قطر میں ممکن نہیں۔ حکومتی نمایئدیکے مطابق ہم تارکین کے لیے متعدد اقدامات کر رہے ہیں اوران کو جو بھی مشکلات آ رہی ہیں ان کو حل کرنے کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں ۔

قطر: کنواروں کا پارکوں میں داخلہ ممنوع ہونے سے ایک نئی بحث کا آغاز

متعلقہ عنوان :