قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اجلاس:وفاقی وزیر کی عدم موجودگی پر چیئرمین کمیٹی اجلاس چھوڑ کر چلے گئے،آفتاب شعبان میرانی نے اجلاس کی صدارت کی

چوہدری تنویر اگر اجلاس کو اہمیت نہیں دیتے تو میرا یہاں بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا،طارق بشیر چیمہ نئے مالی سال کے بجٹ میں پاکستان قونصل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے چار منصوبوں کی منظوری دیئے جانے کے امکان ہے،حکام کی بریفنگ

جمعہ 27 مئی 2016 18:59

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔27 مئی۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چودھری تنویر احمد کی عدم موجودگی کے باعث چیئرمین کمیٹی اجلاس کو چھوڑ رک چلے گئے ۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اجلاس کو کوئی اہمیت نہیں دیتے ملک میں سائنس اور ٹیکنالوجی کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کئے جا رہے جس پر وہ اجلاس کا بائیکاٹ کر گئے جبکہ ان کی جگہ اجلاس کی صدارت آفتاب شعبان میرانی نے کی ۔

جمعہ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی طارق بشیر چیمہ کی زیر صدارت ہوا اجلاس میں وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چودھری تنویر احمد کی عدم موجودگی کے باعث بائیکاٹ کر کے انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی وزیر اجلاس کو اہمیت نہیں دیتے تو میرا یہاں بیٹھنے کا کوئی جواز نہیں بنتا ۔

(جاری ہے)

جس پر وہ اجلاس چھوڑ کر چلے گئے چیئرمین کمیٹی کے جانے کے بعد اجلاس کی صدارت ممبر قومی اسمبلی آفتاب شعبان میرانی نے کی اس موقع پر چیئرمین پاکستان قونصل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر پروفیسر انوارالحسن نے بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں پاکستان قونصل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے چار منصوبوں کو منطوری دیئے جانے کے امکان ہیں منصوبوں میں پہلا منصوبہ قومی اختراعی سروے ہے جس پر اوسطاً 49.212 ملین روپے لگیں گے اور اس منصوبے کا دورانیہ دو سال ہے دوسرا منصوبہ قومی اختراعی ایوارڈ ہے جس پر تقریباً 41.386 ملین روپے لاگت آئے گی اور اس منصوبے کا دورانیہ پانچ سال ہے انہوں نے بتایا کہ تیسرا منصوبہ 2025 کے ویژن کے حصول اور ہیومن ریسورس میں اختراعی پیدا کرنے کے اس منصوبے پر 21.227 ملین روپے لاگت آئے گی اور یہ منصوبہ ڈیڑھ سال کا ہے جبکہ چوتھا منصوبہ سائنس ، ٹیکنالوجی اور انویشن آف پولیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ قائم کرنے کے لئے 421.538 ملین روپے درکار ہیں اور یہ منصوبہ بھی پانچ سالہ ہے انہوں نے پاکستان قونصل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو درپیش خطرات اور مسائل کے متعلق بات کرتے ہوئے کمیٹی کو بتایا کہ ہیومن ریسورس اور مالی ذرائع آرگنائزیشن کے ممکنہ مینڈیٹ پورا نہیں کر رہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں ٹیکنیکی آفیسرز کی بھی کمی ہے اور سائنس ، ٹیکنالوجی اور اختراع کے عملدرآمد کے لئے ہمیں فنڈ جاری نہیں کئے جاتے انہوں نے کہا کہ غیر پرکشش تنخواہوں کی وجہ سے پرفیشنلز نہیں آتے جس پر چیئرمین کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی جگہ کمیٹی کی صدارت کرنے والے کمیٹی کے ممبر آفتاب شعبان میرانی نے کہا کہ یہ سارے معاملات تو آپ اور حکومت کے درمیان طے پا جائیں گے ہمیں آپ بتائیں کہ ہماری سائنس اور ٹیکنالوجی نے کیا ترقی کی ہے انہوں نے کہا کہ بجلی اور پینے کا صاف پانی اس وقت کی اہم ضرورت ہے اس پر آپ کیا کام کر رہے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ جو کہ امریکی صدر کے امیدوار ہیں انہوں نے بھی کہا ہے کہ سولر انرجی اور ونڈ انرجی کا عمل بہت مہنگا ہے ۔

آفتاب شعبان میرانی نے کہا کہ کوئلے کا پروجیکٹ آلودگی پھیلائے گا جس پر چیئرمین پاکستان قونصل فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے کہا کہ کوئلہ انرجی کا بہت بڑا وسیلہ ہے اور ہم نے اپنے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے جیسے بھی ممکن ہو ہم نے انرجی کے مسئلے کو حل کرنا ہے جس کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے راہنما نے کہا کہ وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی چودھری تنویر احمد اور چیئرمین کمیٹی برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی طارق بشیر دونوں کمیٹی میں موجود نہیں ہیں تو ہمارا یہاں بیٹھنے کی کیا ضرورت ہے کیونکہ کمیٹی کا جو بھی فیصلہ ہے وہ تو چیئرمین کمیٹی نے ہی کرنا ہے ۔