اسلام آباد ،راولپنڈی ، پشاور ،نوشہرہ اور اٹک سمیت ملک کے مختلف حصوں میں آندھی ، طوفان اور بارش نے تباہی مچا دی، 15افراد جاں بحق ، 120 سے زائد زخمی

بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل ،میٹر و بس سروس سٹیشنز کے شیشے ٹوٹ گئے ، کاروبار زندگی اور مواصلات کا نظام پر درہم برہم، بجلی کے کھمبے گرنے سے بجلی بند ، کئی علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے اسلام آباد میں ماں اور 2بچیوں سمیت 5افرادجاں بحق،50زخمی ، راولپنڈی میں 5 افراد جاں بحق ،19زخمی ، پشاور میں 4افراد ہلاک 13زخمی ،نوشہرہ میں ایک شخص جاں بحق ، 14زخمی،مالاکنڈ میں 17،اٹک اور گردونواح میں 16 افراد زخمی ہوئے ، ملک کے دیگر حصوں میں بھی متعدد افرادزخمی ، ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ آندھی و طوفان کی رفتار 120سے 148کلو میٹر فی گھنٹہ تھی،محکمہ موسمیات

بدھ 1 جون 2016 23:15

اسلام آباد ،راولپنڈی ، پشاور ،نوشہرہ اور اٹک سمیت ملک کے مختلف حصوں ..

اسلام آباد /پشاور/نوشہرہ /اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔یکم جون۔2016ء) اسلام آباد ،راولپنڈی ، پشاور ،نوشہرہ اور اٹک سمیت ملک کے مختلف حصوں میں 120سے 148کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والی آندھی ، طوفان اور بارش نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں اسلام آباد سمیت دیگر علاقوں میں 15افراد جاں بحق اور 120سے زائد افراد زخمی ہو گئے جس کے بعد ہسپتالوں میں ہنگامی حالت نافذ کر دی گئی ، بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل ، کاروبار زندگی اور مواصلات کا نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوگیا، شدید آندھی اور طوفان کے باعث کئی مکانوں کی چھتیں گر گئیں ، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے ، اسلام آباد راولپنڈی کے درمیان چلنے والی میٹرو بس سروس کے کئی اسٹیشنوں کے شیشے ٹوٹ گئے ، جس کے باعث میٹرو بس سروس معطل کر دی گئی ، کھمبے ، سائن وبل بورڈز اور درخت گرنے سے کئی گاڑیاں تباہ ہو گئیں ، اسلام آباد کے سبزی منڈی کے علاقے میں بجلی کی تاریں گرنے سے آگ لگ گئی جس پر بڑی مشکل سے قابو پایا گیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق بدھ کی شب ملک کے مختلف حصوں میں آنے والے طوفان نے تباہی مچا دی ۔آندھی و طوفان کی شدت اسلام آباد میں 120اور راولپنڈی میں 148کلو میٹرفی گھنٹہ تھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے چند منٹوں میں قیامت صغریٰ برپا کر دی ۔ ذرائع کے مطابق راولپنڈی میں شمس آباد اور سکستھ روڈ پر میٹرو بس سے اسٹیشن کی چھتیں اڑ گئیں جبکہ اسلام آباد ایکسپریس وے اور موٹرویز کی مرمت کے لئے لگائے جانے والے جنگلے ٹوٹ گئے جس سے ٹریفک بدترین جام ہو گئی،وفاقی دارالحکومت میں طوفانی آندھی سے کئی مکانوں کی چھتیں اڑ گئیں اور بل بورڈ ، سائن بورڈ اور درخت گاڑیوں اور عمارتوں پر آ گرے جس کے نتیجے میں2بچیوں اور ماں سمیت 5افراد جاں بحق اور 50سے زائد افراد زخمی ہوگئے ، پولیس کے مطابق شدید آندھی سے اسلام آباد کے علاقے مارگلہ ٹاؤن کے قریب کچی آبادی میں گھر کی چھت گرنے سے ماں اور 2بچیاں جاں بحق ہو گئیں،اسکے علاوہ سیکٹر ایف سیون اور بارہ کہو کے علاقے میں شدید طوفان سے ایک, ایک شخص جاں بحق ہوا،دوسری جانب پولیس کے مطابق پمزمیں 10اور پولی کلینک میں 40زخمیوں کو لایا گیا۔

سائن بورڈ گرنے سے املاک کو شدید نقصان پہنچا ،متعدد گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ طوفانی آندھی سے اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی اور علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے جس کے لئے واپڈا کے عملے کو متحرک کر دیا گیا ۔ موٹروے پر روڈ کی مرمت کیلئے لگائے جانے والے جنگلے بھی ٹوٹ گئے ، جس کے بعد ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا ۔

اسلام آباد کے سیکٹر ایف سیون، ایف ایٹ اور جی سکس میں متعدد درخت جڑوں سے اکھڑ گئے ، سیونتھ ایونیو پر کھمبا گرنے سے ٹریفک جام ہو گئی، سیکٹر آئی الیون میں بجلی کی تار گرنے سے سبزی منڈی میں آگ لگ گئی اور پولی کلینک ہسپتال کی ایمرجنسی کے سامنے درخت گر گیا جس سے روڈ بلاک ہو گئی جبکہ بلیو ایریا میں نجی کمپنی کا سائن بورڈ گرنے سے خبر رساں ایجنسی آئی این پی کے ملازم محمد ظفرکی گاڑی پر گرگیا جس سے وہ مکمل تباہ ہوگئی۔

متعدد میٹرو بس اسٹیشنز پر لگے ہوئے شیشے ٹوٹ گئے جس سے میٹرو بس سروس بند کر دی گئی جسے بعد ازاں بحال کر دیا گیا۔اسلام آباد ککے بینظیر انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر فلائٹ آپریشن معطل کردیاگیا ۔ 8پروازیں منسوخ ہوگئیں ۔ سبزی منڈی کے علاقے میں بجلی کی تاریں گرنے سے آگ لگ گئی جس نے بڑے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا جس پر فائر بریگیڈ کے عملے نے کافی دیر تگ ودو کے بعد قابو پایا ایس ایس پی آپریشنز ساجد کیانی کا کہنا تھا کہ آتش زدگی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ادھر سی ڈی اے حکام اور وزارت کیڈ کے مطابق تیز آندھی اور بارش کے باعث سڑکوں پر گرنے والے درختوں اور بورڈز کو اٹھانے کے لئے سی ڈی اے کے متعلقہ شعبوں کو متحرک کر دیا گیا اور شہریوں سے کہا گیا کہ وہ ایمرجنسی کی صورت میں فائر ہیڈ کوآرٹرزمیں 16کے علاوہ سی ڈی اے کے انوائرمنٹ ونگ کے کنٹرول روم سے رابطہ کریں ۔

جبکہ آندھی اور طوفان کے باعث پشاور کے کوہاٹ روڈ پر موسیٰ زئی کے علاقے میں ایک مکان کی چھت گر گئی جس کے نتیجے میں ماں بیٹا جاں بحق اور دو بیٹیاں زخمی ہو گئیں جبکہ ایک اور علاقے میں ایک بچہ جاں بحق ہوگیا ۔ نوشہرہ اور جمرود کے علاقوں میں 2خواتین سمیت4افراد جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے ۔ ذرائع کے مطابق بدھ کی شب وفاقی دارالحکومت کی طر ح 148کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی تیز آندھی اور طوفان نے اسلام آباد، راولپنڈی ، پشاور ،نوشہرہ اور اٹک سمیت ملک کے کئی حصوں میں شدید تباہی مچا دی ۔

شدید آندھی کے باعث درخت گرنے سے متعدد علاقوں میں ٹریفک اور مواصلات کا نظام درہم برہم ہو گیا ۔ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں 5افراد زخمی ،راولپنڈی کے علاقے ڈھوک حسو میں گھر کی دیوار گرنے سے 3 افراد جاں بحق اور 3زخمی ، قاسم آباد کے علاقے میں عمارت گرنے سے بہن بھائی جاں بحق جبکہ ماں زخمی ہوگئی ،مری روڈ پر بجلی کاکھمبا گرنے سے رکشہ ڈرائیور زخمی ہوگیا جبکہ مجموعی طور پر 15 افراد زخمی ہوئے مالاکنڈ میں 17،اٹک اور گردونواح میں 16 افراد زخمی ہوئے ،پشاور میں 4افراد ہلاک 13زخمی جبکہ نوشہرہ میں 1شخص جاں بحق جبکہ 14زخمی اور ملک کے مختلف حصوں میں متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں ۔

جنوبی وزیرستان وانا سب ڈویژن کے مختلف علاقوں میں شدید ژالہ باری کے باعث سبزیوں کی فصلیں اور میوہ جات کی باغات تباہ ہو نے کیساتھ ساتھ ٹیوب ویلوں کیلئے نصب کئے گئے سینکڑوں سولر سسٹم کوبھی شدید نقصان پہنچاہے طوفانی ژالہ باری نے 30سالہ ریکارڈ توڑدیا گیا اور بڑے بڑے اولے دیکھنے سے لوگوں میں خوف وحراس پھیل گیا ، متاثرہ زمینداروں اور لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وانا سب ڈویژن کو آفت زدہ قرار دیا جائے اور ژالہ باری سے ہونے والے نقصانات کا معاوضہ دیا جائے۔

ژالہ باری سے متاثرہ ہونے والے علاقوں میں کڑیکوٹ ،تحصیل برمل کا علاقہ لنڈی ڈوگ ،دژہ غونڈائی ،شیرنہ ،سی کچ ،تالابانی ،لامن ،ڈبکوٹ ،پتنئی ورسک ،وچہ خواڑہ اور گرین دانہ کے علاوہ دیگر علاقوں میں بھی شدید ژالہ باری ہو ئی ۔ ان واقعات کے بعد ہسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی اور متعلقہ عملے کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اسلام آباد میں آندھی اور طوفان کی رفتار 120کلومیٹر جبکہ راولپنڈی میں 148کلو میٹر فی گھنٹہ تھی ۔صدر مملکت ممنون حسین اور دیگر اہم سیاسی وسماجی شخصیات نے آندھی و طوفان سے ہونے والے جانی نقصان پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔