پاکستان، بھارت مسئلہ کشمیر پر یورپی ماڈل اپنائیں، یورپی ممالک نے مذاکرات سے مسائل حل کئے، ڈرون حملوں پر عالمی قوانین پرعمل ضروری ہے،ڈاکٹر ڈان ٹیڈن

جمعرات 2 جون 2016 23:19

اسلام آباد ۔ 2 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔02 جون۔2016ء) پاکستان میں جرمنی کے سفارتخانے کے پریس اینڈکلچر سیکشن کے سربراہ ڈاکٹر ڈان ٹیڈن نے کہا ہے کہ پاکستان، بھارت مسئلہ کشمیر پر یورپی ماڈل اپنائیں، یورپی ممالک نے مذاکرات سے مسائل حل کئے، ڈرون حملوں پر عالمی قوانین پرعمل ضروری ہے، پاکستان اور جرمنی کی دوطرفہ تجارت کا حجم پاکستان کی بھارت کے ساتھ تجارت کے حجم کے تقریباً برابر ہے باوجود اسکے کہ جرمن، پاکستان سے کافی دور واقع ہے جبکہ بھارت اور پاکستان ہمسائے ہیں۔

جرمن سفارتکار نیشنل پریس کلب اسلام آبادکے دورے کے دوران میٹ دی پریس میں اظہار خیال کررہے تھے۔ ڈرون حملوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ انکا ملک عالمی قوانین کا بڑا حامی ہے اور وہ عالمی قوانین کی عملداری اور دیرپا امن پر یقین رکھتا ہے۔

(جاری ہے)

مسئلہ کشمیر پر اظہارخیال کرتے ہوئے ڈاکٹر ٹیڈن کاکہنا تھاکہ یہ مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بہت عرصے سے ہے۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں یورپی ممالک میں اسی طرح کے کئی مسائل موجود تھے تاہم ان ممالک نے مسائل کومذاکرات سے حل کیا۔ انہوں نے امید ظاہرکی کہ پاکستان اور بھارت بھی اسی ماڈل کو اپنائیں گے۔ جدید دنیا میں میڈیا کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آزاد میڈیا جمہوریت کا ایک اہم ستون ہوتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بہت سے لوگ پاکستان نہیں آسکتے تاہم وہ میڈیاکے ذریعے پاکستان کے بارے میں اپنا تاثر بنا سکتے ہیں۔

ڈاکٹر ٹیڈن نے کہاکہ ڈوئچے ولی کے ذریعے جرمنی میں پاکستان اور دیگر ممالک کے صحافیوں کی گلوبل میڈیا ٹریننگ ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں جرمنی کے دفترکے تمام پانچوں شعبے فعال ہیں اور یہ جمہوریت، پارلیمنٹ، میڈیا اور دیگر پاکستانی اداروں کے استحکام کیلئے کام کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں گوئٹھے انسٹیٹیوٹ، لاہور میں فرانسیسی سفارخانے کے اشتراک سے اوراسلام آباد میں سفارتخانے نے مختلف ثقافتی سرگرمیوں اور تقریبات کا انعقادکیا ہے۔

انہوں نے بتایاکہ جرمن زبان اور ثقافت بھی انڈو یورپین زبانوں اور ثقافتوں جتنے پرانے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جرمن لوگ فٹبال کھیلنا پسندکرتے ہیں، یہی انکا قومی کھیل ہے اوروہ کرکٹ سے واقف نہیں تھے تاہم پاکستانیوں نے جرمنی میں کرکٹ متعارف کرائی ہے۔