حکومت نے کھیلوں کے میدان آباد کر کے اپنا ایک اور وعدہ پورا کر دیا،کھیلوں کے فروغ کیلئے ہرممکن اقدامات کریں گے،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید کا ”فرسٹ میئر ٹی ٹونٹی کپ 2016ء“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب

بدھ 8 جون 2016 23:16

اسلام آباد ۔ 8 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 جون ۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت نے کھیلوں کے میدان آباد کر کے اپنا ایک اور وعدہ پورا کر دیا ہے، ملک میں کھیلوں کے فروغ کیلئے ہرممکن اقدامات کریں گے۔ بدھ کو ان خیالات کا اظہار انہوں نے ”فرسٹ میئر ٹی ٹونٹی کپ 2016ء“ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ 2013ء کے انتخابات کے موقع پر وزیراعظم محمد نواز شریف نے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ہم اقتدار میں آ کر کھیلوں کے میدان آباد کریں گے کیونکہ دہشتگردی کے خوف سے ہمارے ملک میں نہ ہی کوئی کھیلنے آتا ہے اور نہ ہی والدین اپنے بچوں کو کھیلنے کیلئے میدانوں میں جانے دیتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے عزم ظاہر کیا تھا کہ میں نوجوانوں کو ایسا پاکستان دوں گا جہاں کھیل کے میدان آباد ہوں گے۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے ملک بھر میں دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ہے ۔ آج نوجوانوں کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کیلئے کثیر تعداد میں اسلام آباد کے شہریوں کا گراؤنڈ میں آنا خوش آئند ہے۔ ہم نے اپنا یہ وعدہ بھی پورا کر کے دکھایا ہے، نوجوانوں کو کھیلوں کے مواقع فراہم کرنا ہر حکومت کی ذمہ داری ہوتی ہے کیونکہ یہی نوجوان بیرون ملک کے میدانوں میں پاکستان کو کامیابیاں دلاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے اسلام آباد میں نیزہ بازی کے مقابلوں سے بھی شہری لطف اندوز ہوئے، اس ٹورنامنٹ سے بھی اسلام آباد کے شہریوں کو تفریح کے مواقع میسر آئیں گے۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ منتخب نمائندے ہاکی، فٹ بال، بیڈمنٹن سمیت تمام کھیلوں کی ترقی اور ترویج کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ وزارت اطلاعات و نشریات ان سے ہر ممکن تعاون کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ وزارت کے ذیلی ادارے کھیلوں کی سرگرمیوں کو اجاگر کریں گے۔ پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان کو بھی کھیلوں کے مقابلے منعقد کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کیلئے کھیلوں کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے۔ اس موقع پر وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر آصف کرمانی بھی موجود تھے۔