دفاع پاکستان کونسل کاامریکہ و بھارت کے معاہدوں ، پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانے کی سازشوں اور ڈرون حملوں کیخلاف

خلاف کل یوم احتجاج کا اعلان ملک گیر احتجاجی مظاہروں میں قومی مذہبی وسیاسی قیادت کو شریک کیا جائے گا،مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے غیور پاکستانی قوم امریکہ و بھارت کی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کامیاب نہیں ہو نے دیگی‘مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید، سید منور حسن، سردار عتیق احمد خاں، مولانا محمد احمد لدھیانوی، مولانا فضل الرحمن خلیل و دیگر کی گفتگو

جمعرات 9 جون 2016 19:52

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جون ۔2016ء ) دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی قائدین نے امریکہ و بھارت کے معاہدوں ، پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانے کی سازشوں اور ڈرون حملوں کیخلاف کل بروز ( جمعہ ) کو یوم احتجاج کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاہور،گوجرانوالہ، فیصل آباد، اسلام آباد، ملتان،کراچی،کوئٹہ، پشاور، حیدرآباد و دیگر شہروں سمیت ملک بھر میں نماز جمعہ کے بعد زبردست احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے،1971ء کی طرح پاکستان آج بھی شدید خطرات کی زد میں ہے،امریکہ بھارت سرکار کی سرپرستی کر کے خطہ کے امن کو برباد کر رہا ہے، حکومت پاکستان دونوں ملکوں کے مابین حالیہ معاہدوں پر خاموشی اختیار نہ کرے بلکہ بین الاقوامی سطح پر امریکی و بھارتی مذموم عزائم کو کھل کر بے نقاب کیا جائے، غیور پاکستانی قوم امریکہ و بھارت کی پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانے کی سازشیں کامیاب نہیں ہو نے دے گی،ملک گیر احتجاجی مظاہروں میں قومی مذہبی وسیاسی قیادت کو شریک کیا جائے گا، دینی جماعتوں کے قائدین اور علماء کرام خطبات جمعہ میں بھی پاکستان کیخلاف امریکی و بھارتی سازشوں کو موضوع بنائیں گے اور مذمتی قراردادیں پاس کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار چیئرمین دفاع پاکستان کونسل مولانا سمیع الحق، پروفیسر حافظ محمد سعید، سید منور حسن، سردار عتیق احمد خاں، مولانا محمد احمد لدھیانوی، مولانا فضل الرحمن خلیل، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، سید ضیاء اﷲ شاہ بخاری اور حافظ عبدالغفارروپڑی نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل نے پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کیلئے خوفناک سازشیں شروع کر رکھی ہیں۔

امریکہ کی جانب سے بھارتی فضائی و سمندری حدود اور فوجی اڈے استعمال کرنے کے معاہدے پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے ہیں۔ دونوں ملکوں میں ایک دوسرے کا فوجی نظام استعمال کرنے کے خفیہ معاہدے پہلے سے چل رہے ہیں تاہم ان باتوں کو منظرعام پر اب لایا گیا ہے۔ہم پہلے سے کہہ رہے ہیں کہ امریکی ڈرون بھارتی ہوائی اڈوں پر پہنچ چکے اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصانات سے دوچارکر نے کیلئے سرحدی علاقوں میں میزائل نصب کئے جارہے ہیں۔

آج یہ سب باتیں درست ثابت ہو گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت و امریکہ پاکستان دشمنی میں بہت آگے نکل چکے ہیں ۔ انہیں پاکستان کا مسلم دنیا میں مضبوط حیثیت اختیار کرنابرداشت نہیں ہو رہا اس لئے وہ اسے مستقل طور پر دباؤ میں رکھنا چاہتے ہیں۔امریکہ کی جانب سے بھارت کو نیو کلیئر سپلائر گروپ میں شامل کرنے کا مقصد پاکستان کو معاشی و دفاعی طور پر کمزور کرنا ہے۔

پاکستان مسلم دنیا اور چین کے ساتھ مل کر دفاعی پالیسیاں ترتیب دے۔ آج جمعہ کو دفاع پاکستان کونسل کی طرف سے ملک گیر یوم احتجاج کے دوران شہر شہر مظاہرے کئے جارہے ہیں تاکہ پور ی دنیا کو پیغام دیا جاسکے کہ پاکستانی قوم امریکہ و بھارت کی سازشوں کے مقابلہ کیلئے متحد و بیداراور افواج پاکستان کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔ دفاع پاکستان کونسل کے مرکزی قائدین نے کہاکہ امریکہ اور اس کے اتحادی افغانستان میں شکست کا غصہ پاکستان پر نکال رہے ہیں اور بھارت کے فضائی اور فوجی اڈے استعمال کر کے پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔

امریکی صدر اوبامہ کی ڈرون حملے جاری رکھنے کی دھمکیاں اور مودی کے دورہ کے دوران کئے جانے والے معاہدوں سے ساری صورتحال کھل کر واضح ہو گئی ہے۔ امریکہ بھارت کو اس خطہ کا تھانیدار بنانے کی کوششیں کر رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان ملک اس وقت بہت سارے مسائل سے دو چار ہیں۔اﷲ کے دشمن امت مسلمہ کے خلاف مکروہ منصوبے بنا رہے ہیں اورپھر ان پر عملدرآمد کرنے میں بھی کسی قسم کے پس و پیش سے کام نہیں لیا جارہا۔

پچھلی تین دہائیوں سے عالم کفر نے اسلام اور مسلمانوں کیخلاف خوفناک جنگ چھیڑ رکھی ہے۔پاکستان کو بھی ایک مرتبہ پھر مشرقی پاکستان والی صورتحال سے دوچار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ وطن عزیز پاکستان کے دفاع کے مسئلہ پر حکومت اور اپوزیشن میں شامل سب سیاسی جماعتیں متحد ہو جائیں۔اتحادویکجہتی کا ماحول پید اکئے بغیر دشمن قوتوں کے خوفناک منصوبوں کو ناکام بناناممکن نہیں ہے۔ دفاع پاکستان کونسل کے قائدین نے عوام الناس سے ملک گیر سطح پر ہونیو الے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی اپیل کی ہے۔