1998 میں چوہدری نثار اور سرتاج عزیز نے ایٹمی دھماکے کرنے کی مخالفت کی تھی ، شیخ رشید کا نیا دعویٰ

سابق سیکرٹری اطلاعات انور محمود کی طرف سے افطار ڈنر ،شیخ رشید احمد، وفاقی محتسب سلمان فاروقی ،ٹیکس محتسب رؤف چوہدری اور دیگر کی شرکت، ملک کی موجودہ صورتحال، وزیراعظم نواز شریف کی اوپن ہارٹ سرجری، خواجہ آصف اور شیریں مزاری کے جھگڑے اور شوکت عزیز کا انٹرویو زیر بحث

جمعرات 9 جون 2016 23:09

1998 میں چوہدری نثار اور سرتاج عزیز نے ایٹمی دھماکے کرنے کی مخالفت کی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جون ۔2016ء) سابق وفاقی سیکرٹری اطلاعات و نشریات انور محمود کی طرف سے افطار ڈنر دیا گیا، جس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، وفاقی محتسب سلمان فاروقی ،ٹیکس محتسب رؤف چوہدری اورسینئر صحافیوں سمیت دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی جبکہ اس موقع پر شیخ رشید نے اپنی پیشنگوئیوں اور دعوؤں کا سلسلہ جاری رکھا اور دعویٰ کیا کہ 1998 میں چوہدری نثار علی خان اور سرتاج عزیز نے ایٹمی دھماکے کرنے کی مخالفت، گوہر ایوبم، ظفر الحق اور میں نے حمایت کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق سابق سیکرٹری اطلاعات و نشریات انور محمود نے حاضر سروس اور ریٹائر ہونے کے بعد افطار ڈنر کی روایت برقرار رکھتے ہوئے سیاسی رہنماؤں ، سابق بیورو کریٹس اور سینئر صحافیوں کے اعزاز میں افطار ڈنر دیا۔

(جاری ہے)

جس میں عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد، وفاقی محتسب سلمان فاروقی، ٹیکس محتسب رؤف چوہدری، اشفاق گوندل، سلیم گل شیخ خواجہ اعجاز سرور، پی آئی او بی آئی ڈی راؤ تحسین، وزارت اطلاعات کے موجودہ اور ریٹائرڈ سینئر افسران اور سینئر صحافیوں نے شرکت کی۔

اس دوران ملک کی موجودہ صورتحال، وزیراعظم نواز شریف کی اوپن ہارٹ سرجری، خواجہ آصف اور شیریں مزاری کے جھگڑے اور شوکت عزیز نے اخبارات میں شائع ہونے والے انٹرویو زیر بحث رہا، تاہم جب شیخ رشید تقریب میں آئے تو انہوں نے روایتی انداز میں اپنی پیشنگوئیاں شروع کر دیں اور اپنی گفتگو کے دوران دعویٰ کیا کہ پاکستان نے جب مئی 1998 میں ایٹمی دھماکے کئے تو اس وقت میں ، گوہر ایوب خان اور خواجہ آصف نے دھماکوں کی حمایت کی جبکہ چوہدری نثار علی خان اور سرتاج عزیز نے مخالفت کی تھی۔(اح+ن ق)