سندھ کے نئے مالی سال کے بجٹ میں کراچی کے لئے 10 ارب روپے کا خصوصی پیکیج رکھنے کی تجویز منظورکرلی گئی

جمعہ 10 جون 2016 23:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔10 جون ۔2016ء) سندھ کے نئے مالی سال کے بجٹ میں کراچی کے لئے 10 ارب روپے کا خصوصی پیکیج رکھنے کی تجویز منظورکرلی گئی ہے سندھ بجٹ پیش کرنے کے موقع پروزیرخزانہ ترقیاتی پیکیج کا اعلان کریں گے۔ کراچی شہر میں پانی کی فراہمی کے منصوبے 4 Kکے لئے 6بجٹ میں چھ ارب روپے رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔ نکاسی آب کے منصوبے S-3 کے لئے ایک ارب روپے ا ور کراچی اورنج لائن بس منصوبے کے لئے 6 ارب روپے رکھنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

کراچی میں پانی کی فراہمی کے منصوبے کے فور کی لاگت 12 ارب روپے سے بڑھ کر ستائیس ارب روپے ہو گئی لیکن منصوبہ 8سال بعد بھی شروع نہ کیا جا سکاکے فور منصوبے کی لاگت 2007ء میں 12 ارب روپے تھی جو وفاقی اورصوبائی حکومت کی غفلت کے باعث بڑھ کر ساڑھے 25 ارب اورب ستائیس ارب روپے ہو گئی ہے۔

(جاری ہے)

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے اس سلسلے میں متعلقہ حلقوں کو آگاہ کرتے ہوئے اضافی پانی کے حصول کے لیے متبادل پلان پیش کیے ہیں ۔

ذرائع کے مطابق کئی برس قبل شروع کی جانے والی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی کوششیں صوبائی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث تاحال کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوسکیں، کے فور کے پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد دوسرے اور تیسرے فیز کے پانی کی دستیابی کے لیے قومی مفادات کونسل سے منظوری حاصل کی جانا تھی جس کے لیے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ذرائع کے مطابق کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے 2006ء میں کے تھری کی تکمیل کے بعد سے ہی کے فور پر کام شروع کردیا تھا تاہم سندھ حکومت کی جا نب سے فنڈز مختص نہ ہونے کی وجہ سے کے تھری کی تکمیل کے نوبرس بعد بھی کراچی کے لیے کے فور کے دوسرے اور تیسرے فیز کے پانی کی دستیابی کے لیے کام شروع نہیں ہوسکا۔

ذرائع کے مطابق 2007ء میں ارساکی جانب سے کراچی کے لیے بارہ سو کیوسک اضافی پانی فراہم کرنے کی منظوری دی گئی جس پر کے تھری کی تکمیل کے فوری بعد کام شروع کیا جانا تھا۔ واٹر بورڈ کے ذرائع کے مطابق کے فور کے پہلے مرحلے کا آغاز 2011ء میں کیا جانا تھا مگر سندھ حکومت کی جانب سے اس سلسلے میں فنڈز کی فراہمی نہ ہونے سے منصوبے پر بروقت کام شروع نہیں کیا جاسکا جس سے پانی کا بحران بڑھ رہا ہے اب وفاقی حکومت کی جانب سے ڈھائی ارب روپے بجٹ میں مختص کیے جانے کے بعد سندھ حکومت نے بجٹ میں چھ ارب روپے رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :