ملا فضل اﷲ کو سو فیصد افغان حکومت کی پشت پناہی حاصل ہے، وزیر دفاع

ملا فضل اﷲ آج بھی افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے لوگوں کا قتل عام کرواتا ہے ، اگر ہمارا خون بہے گا تو اس کا حساب دینا پڑے گا، روزانہ ہزاروں افراد بغیر ٹکٹ پاکستان آتے ہیں مگر اب ایسا نہیں چلے گا ، ہم نے ہمیشہ افغانستان کا بھلا چاہا ہے ، پاکستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے،وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

منگل 14 جون 2016 23:12

ملا فضل اﷲ کو سو فیصد افغان حکومت کی پشت پناہی حاصل ہے، وزیر دفاع

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جون ۔2016ء ) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملا فضل اﷲ کو سو فیصد افغان حکومت کی پشت پناہی حاصل ہے ، ملا فضل اﷲ آج بھی افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے لوگوں کا قتل عام کرواتا ہے ، اگر ہمارا خون بہے گا تو اس کا حساب دینا پڑے گا، روزانہ ہزاروں افراد بغیر ٹکٹ پاکستان آتے ہیں مگر اب ایسا نہیں چلے گا ، ہم نے ہمیشہ افغانستان کا بھلا چاہا ہے ، پاکستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے۔

منگل کو ایک نجی ٹی وی کودیئے گئے انٹرویو میں خواجہ محمد آصف نے پاک افغان طور خم بارڈر پر کشیدگی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نے ہمیشہ افغانستان کا بھلا چاہا ہے مگر ہم پر پاکستان میں دہشتگردوں کی پناہ گاہیں الزام لگایا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

خواجہ آصف نے کہا کہ ملا فضل اﷲ افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان کے معصوم لوگوں کا قتل عام کروا رہا ہے ۔

اگر ہمارا خون بہے گا تو اس کا حساب دینا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں 16 ملکوں کی فوج مل کر امن قائم نہیں کر سکی اور ہماری فوج نے اکیلے ہی پاکستان میں امن قائم کیا ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ روزانہ ہزاروں افراد بغیر ٹکٹ پاکستان آتے ہیں مگر اب ایسا نہیں چلے گا ۔ بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے اگر افغانستان بارڈر مینجمنٹ نہیں کرنے دے گا تو معاملہ بڑھے گا خواجہ آصف نے کہا کہ ملا فضل اﷲ کو سو فیصد افغان حکومت کی پشت پناہی حاصل ہے ۔