افغانستان سے لوگ پاکستان آکر بدامنی کرتے ہیں، نیو کلیئر سپلائرز گروپ میں صرف بھارت کی شمولیت خطے میں عدم استحکام کی صورتحال پیدا کر دے گا،

ترجیحی بنیادوں پر این ایس جی میں شمولیت کا فیصلہ نہیں ہونا چاہیے، این ایس جی کے معاملے پر بھارت اور پاکستان سے مساوی سلوک ہونا چاہیے،سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری کی نجی ٹی وی سے گفتگو

پیر 20 جون 2016 23:21

افغانستان سے لوگ پاکستان آکر بدامنی کرتے ہیں، نیو کلیئر سپلائرز گروپ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔20 جون ۔2016ء) سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا ہے کہ افغانستان سے لوگ پاکستان آکر بدامنی کرتے ہیں ، این ایس جی گروپ میں شمولیت کے لئے پراسس سب کے لئے ایک جیسا ہونا چاہیے ، نیو کلیئر سپلائرز گروپ میں صرف بھارت کی شمولیت خطے میں عدم استحکام کی صورتحال پیدا کر دے گا۔ وہ پیر کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ بارڈر منیجمنٹ پر تو کوئی دورائے ہونی ہی نہیں چاہیے ، ہم کہتے ہیں افغانستان سے لوگ پاکستان میں آکر بدامنی پیدا کرتے ہیں اور افغانستان والے کہتے ہیں کہ پاکستانی افغانستان میں بدامنی کا باعث ہیں ۔ اس معاملے کا حل یہی ہے کہ دونوں ملک اپنے اپنے علاقوں سے دہشتگردوں کا صفایا کریں اور بارڈر سے وہ راستے بند کئے جائیں جہاں سے لوگ غیر قانونی طریقے سے گزرتے ہیں ۔

(جاری ہے)

نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی ممبر شپ کے متعلق سوال کے جواب میں اعزاز چوہدری نے کہا کہ اگر بھارت کواین پی ٹی سائن کئے بغیر این ایس جی گروپ میں شمولیت کی اجازت دی جاتی ہے تو پاکستان کو بھی پھر اجازت دینی چاہیے۔ ترجیحی بنیادوں پر این ایس جی میں شمولیت کا فیصلہ نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ این ایس جی کے معاملے پر بھارت اور پاکستان سے مساوی سلوک ہونا چاہیے کیونکہ اکیلے بھارت کو این ایس جی گروپ کی رکنیت دیئے جانے سے جنوبی ایشیا خطے کا استحکام متاثر ہوگا کیونکہ 2008میں بھارت کو جو سہولت دی گئی اس کے بعد سے بھارت اسلحے کی دوڑ میں لگ گیا جس سے خطے سمیت پوری دنیا کو نقصان ہوا۔

متعلقہ عنوان :