متروکہ وقف املاک بورڈ کامالی سال2016-17 ء کیلئے 2 ارب7 کروڑ59لاکھ روپے کابجٹ مختص کیا گیا ہے‘ بجٹ میں تعلیمی اداروں ومیٹرنٹی ہسپتال کیلئے46 کروڑ46لاکھ روپے رکھے گئے ہیں‘ چیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق کا پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 22 جون 2016 23:15

اسلام آباد ۔ 22 جون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔22 جون ۔2016ء) متروکہ وقف املاک بورڈ کامالی سال2016-17 ء کیلئے 2 ارب7 کروڑ59لاکھ روپے کابجٹ مختص کیا گیا ہے،مالی بجٹ 2016-17ء میں تعلیمی اداروں ومیٹرنٹی ہسپتال کیلئے46 کروڑ46لاکھ روپے،گرداروں،مندروں کی دیکھ بھال اوریاتریوں کو سہولیات فراہم کرنے کیلئے29 کروڑ60لاکھ روپے، ترقیاتی منصوبوں کیلئے31 کروڑ93لاکھ روپے اورتنخواہوں اورپنشن کی مد میں84کروڑ84لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔

بدھ کو ان خیالات کااظہارچیئرمین متروکہ وقف املاک صدیق الفاروق نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ مالی سال2016-17ء کیلئے آمدنی کاتخمینہ1ارب86کروڑ41لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مالی سال2016-17ء کیلئے اکیس کروڑ روپے خسارے کابجٹ پیش کیاگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بالاگورونانگ دیوجی انٹرنیشنل یونیورسٹی اورگندھارایونیورسٹی ٹیکسلا کیلئے ابتدائی سرمایہ 8کروڑ روپے مختص کیا گیا ہے ۔

باباگرونانک یونیورسٹی کاسنگ بنیاد رواں سال نومبر میں ننکانہ صاحب میں رکھا جائے گا ۔ انہوں نے کہاکہ سٹیٹ بنک کی جانب سے بنکوں میں ڈیپازٹس پرشرح منافع کم ہونے کی وجہ سے رواں سال ہماری آمدنی گزشتہ سال کے مقابلے میں6 کروڑ60لاکھ روپے کم رہی ۔ انہوں نے کہاکہ میڈاس کے ساتھ اشتہارات کی رقم کی وجہ سے تنازعہ پراراضی کی نیلامی میں تین ماہ کی تاخیر ہوئی جس سے آمدنی میں کمی ہوئی۔

انہوں نے کہاکہ ہمارے مثبت اقدامات کی بدولت اراضی گزشتہ سال کی نسبت دوگناقیمت پرلیز پر دی جارہی ہے ناقابل واپسی زرضمانت میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔ خامیوں پرقابوپالیا ہے مالی سال2016-17ء کے دوران ناقابل واپسی زرضمانت کی مد میں 30کروڑ روپے سے زائد کی آمدنی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ہم تین سال کیلئے اراضی لیزاورپٹے پردیتے ہیں ننکانہ صاحب میں18ہزارایکڑاراضی ہے جس کے29 کروڑروپے کے بقایاجات ہیں 4 ہزارایکڑ اراضی سکھر اورحیدرآباد میں ہے جس کی نیلامی میں رکاوٹیں ڈالی جاتی ہیں اس زمین کونیلام کرنے کیلئے کوشاں ہیں نیلامی سے آمدنی میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ پنجاب میں2 ہزار سے اڑھائی ہزار ایکڑ زمین پر لوگ قابض ہیں وہ قبضہ ان سے ختم کرائیں گے ایسے مثبت اقدامات سے دنیا میں پاکستان کااقلیتوں کے حوالے سے مثبت تشخص اجاگر ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے متروکہ وقف املاک کی زمینوں کا سراغ لگانے کیلئے خصوصی سیل تشکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ننکانہ صاحب میں زمین واگزار کرانے کی کوشش میں ان پرفائرنگ کی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ لال حویلی متروکہ وقف 6کمرے ہیں جن پر شیخ رشید کاقبضہ ہے شیخ رشید اور ان کے بھائی شیخ صدیق نے کرایہ دار بننے کیلئے ایڈمنسٹریٹراوقاف کو درخواست دی ہے اس بارے میں فیصلہ قانون کے مطابق کیاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :