بنی گالہ فائرنگ واقعہ میں زخمی ہونے والے مزید دو افراد دم توڑ گئے‘ہلاک ہونوالوں کی تعداد5ہوگئی

قاتل جاویدمحمود بہاولپور کا رہائشی ‘اسلام آباد پولیس کے انسداد دہشت گردی سکواڈ کا حصہ اوروفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ کی سکیورٹی پر تعینات تھا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 23 جون 2016 10:39

بنی گالہ فائرنگ واقعہ میں زخمی ہونے والے مزید دو افراد دم توڑ گئے‘ہلاک ..

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔23جون۔2016ء) بنی گالہ فائرنگ واقعہ میں زخمی ہونے والے مزید دو افراد دم توڑ گئے ہیں۔ واقعہ میں پولیس اہلکار سمیت جاں بحق ہونے والوں کی تعداد پانچ ہو گئی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ پمزہسپتال میں زیر علاج جاں بحق ہونے والوں میں ارم اور اس کا ساڑھے تین سالہ بیٹا شامل ہیں۔گزشتہ رات اسلام آباد کے علاقے بنی گالہ میں پولیس اہلکار کی گھر میں گھس کر فائرنگ سے بزرگ خاتون سمیت ایک شخص جاں بحق اور دو خواتین زخمی ہو گئی تھیں۔

پولیس کے مطابق پولیس اہلکار جاوید نے مکان خالی کرانے کے تنازع پر خاتون وکیل ارم کے گھر میں گھس کر فائرنگ کر دی۔فائرنگ سے ارم اور ارشد نامی نوجوان سمیت گھر میں موجود ایک 65 سالہ خاتون حاجرہ بھی ہلاک ہو گئیں۔

(جاری ہے)

پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس اہلکار جاوید نے فائرنگ کے بعد گولی مار کر خود کشی کر لی۔معلوم ہوا ہے کہ قاتل جاویدمحمودریاستی اور سرحدی امور کے وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبدالقادر بلوچ کی سکیورٹی پر تعینات تھا اور واقع مکان خالی کراونے کی وجہ سے پیش آیا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ صوبہ پنجاب کے جنوبی علاقے بہاولپور کا رہائشی محمد محمود جو اسلام آباد پولیس کے انسداد دہشت گردی سکواڈ میں تعینات تھا، کو سرحدی امور کے وفاقی وزیر لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ عبد القادر کی ذاتی سکیورٹی کے سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا۔پولیس کا کہنا تھا کہ محمد محمود وفاقی وزیر کے ساتھ ایک تقریب میں سکیورٹی کی ڈیوٹی ادا کر رہے تھے کہ اس دوران ہی وہ اپنے ساتھی پولیس اہلکار کو بتا کر چلا گیا کہ وہ کسی ضروری کام کے سلسلے میں جارہا ہے لہٰذا متعلقہ وزیر کو اس بارے میں آگاہ کر دیں۔

ڈی ایس پی عارف شاہ نے بتایا کہ ملزم پولیس یونیفارم میں گل نثا نامی شخص کے گھر گیا اور کچھ دیر بیٹھنے کے بعد وہاں سے چلاگیا۔انھوں نے کہا کہ محمد محمود کچھ دیر کے بعد دوبارہ آیا اور گل نثا کے گھر میں داخل ہوتے ہی سرکاری بندوق سے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں چار افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں دو خواتین اور ایک تین سالہ کا بچہ بھی شامل ہے۔

ڈی ایس پی عارف شاہ کے مطابق اس واقعے کے بعد پولیس اہلکار نے خود کو گولی مار لی۔انھوں نے کہا کہ پولیس اہلکار نے گل نثا سے ہی بارہ کہو میں کرائے پر مکان لیا تھا جہاں پر اس کے بیوی بچے رہائش پذیر تھے تاہم دو ماہ قبل مقتولہ نے پولیس اہلکار سے مکان خالی کروا لیا تھا۔پولیس افسر کے بقول بظاہر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ ملزم کو مکان خالی کروانے کا رنج تھا۔ پولیس نے ابھی تک اس واقعے کا مقدمہ درج نہیں کیا تاہم لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں بھجوا دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :