15سال کی قانونی جدوجہد کے بعد فرانس میں مسجد کو کھول دیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم اتوار 3 جولائی 2016 10:36

15سال کی قانونی جدوجہد کے بعد فرانس میں مسجد کو کھول دیا گیا

پیرس(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔3 جولائی۔2016ء)فرانس کے شہر نائس میں سعودی عرب کے تعاون سے تعمیر ہونے والی مسجد کے دروازے مقامی ٹاون ہال کے ساتھ 15 سال کی کشمکش کے بعد کھول دیے گئے۔ مقامی مجسٹریٹ فلپ پریڈل نے گزشتہ روز مسجدکھولے جانے کی اجازت دی۔فلپ پریڈل نے شہر کے میئر کرسٹیئن ایسٹروسی کی جگہ لی ہے جبکہ ایسٹروسی اس مسجد کی تعمیر کے سخت مخالف تھے اور انھوں نے اپریل میں اس مسجد کو کھولے جانے سے باز رکھنے کے لیے فرانسیسی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کے لیے اجازت نامہ حاصل کر لیا تھا۔

(جاری ہے)

انھوں نے مسجد کے مالک اور سعودی عرب کے اسلامی امور کے وزیر شیخ صالح بن عبدالعزیز پر ’شریعہ کی وکالت‘ کا الزام لگایا تھا۔ایسٹروسی 2008 سے وہاں کے میئر تھے انھوں نے اس پروجیکٹ کو غیر قانونی قرار دیا حالانکہ پروجیکٹ ان کے پیش رو کے زمانے میں 2002 میں شروع ہوا تھا۔بہر حال وکیل اور مقامی مذہبی تنظیم کے سربراہ حسینی مبارک نے مسجد کے دروازے کھولے جانے کو حقیقی مسرت سے تعبیر کیا ہے۔دروازہ کھولنے کے وقت مسجد میں دس مسلمان داخل ہوئے۔ اس میں نماز کے لیے 880 افراد کے لیے گنجائش ہے۔مسجد کی تعمیر کی ابتدا 2003 میں ہوئی تھی۔