عید الفطر کے چاندکا معاملہ ایک مرتبہ پھر تنازعے کا شکار ، ملک میں 3عیدیں ہونے کا امکان

منگل 5 جولائی 2016 21:59

عید الفطر کے چاندکا معاملہ ایک مرتبہ پھر تنازعے کا شکار ، ملک میں 3عیدیں ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 جولائی ۔2016ء) عید الفطر کے چاند دیکھنے کا معاملہ ایک مرتبہ پھر تنازعے کا شکار ، ملک میں تین عیدیں ہونے کا امکان ،مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن اور کمیٹی ارکان میڈیا پرشوال کا چاند نظر آنے کی شہادتوں کے حوالے سے غلط خبریں نشر ہونے پر برہم ہوگئے اور انہوں نے غصے میں آکرچاند کی شہادتیں موصول کرنے کے لئے لگائے گئے ٹیلی فون کی تاریں اتار دیں اورکہاکہ کوئی چاند نظر نہیں آیا ہرکوئی رویت ہلال کمیٹی کا چیئرمین بنا ہوا ہے،چاند نظر آنے یا نہ نظر آنے کافیصلہ رویت ہلال کمیٹی نے کرنا ہے، غلط اطلاعات پر عید کا اعلان نہیں کرسکتے، 20کروڑ مسلمانوں کا ملک ہے ، لوگوں کی عبادات کا خیال کرتے ہوئے ان پر رحم کیاجائے اور افواہیں پھیلانے سے گریز کیاجائے تفصیلات کے مطابق منگل کو شوال المکرم1437ہجری کا چاند دیکھنے کے لئے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس مفتی منیب الرحمن کی زیرصدارت لاہور میں ہواجو کہ مبینہ طور پر میڈیا کی جانب سے چاند نظر آنے کی غلط خبریں نشر کئے جانے پر بد نظمی کا شکارہوگیا ۔

(جاری ہے)

میڈیا پر شوال المکرم کا چاند نظر آنے کی شہادتوں کے حوالے سے غلط خبریں نشر ہونا شروع ہوگئی تھیں ،اس موقع پر رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمٰن میڈیا پر خبریں دیکھ کر برہم ہوگئے اور شوال کے چاند کی شہادتوں کو موصول کرنے کے لئے محکمہ اوقاف کے لگائے گئے ٹیلی فون کی تاریں اتار دیں۔ مفتی منیب الرحمن کا کہناتھا کہ یہاں ہر کوئی کمیٹی کا چیئرمین بنا ہواہے، ابھی تک شوال کا چاند نظر آنے کی ایک بھی ٹھوس اطلاعات موصول نہیں ہوئی اور میڈیا نے بغیر کسی تصدیق کے شوال کے چاندنظر آنے کی شہادتوں کی خبریں چلادیں۔

اس سے پہلے میڈیا کی جانب سے خبروں میں کہاگیاتھا کہ لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن سے چاند نظر آنے کی 2 ‘ خیبر پختونخوا کے علاقے لوئر دیر ‘کارگل ، پنجاب کے علاقے گوجرانوالہ اور دیگر مقامات پر چاند نظر آنے کی 20 سے زائد شہادتیں موصول ہوئی ہیں ۔ کمیٹی ارکان نے بھی چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی کاساتھ دیا۔ تاہم دفاع پاکستان کونسل کے رہنما اور بعض ناقدین نے مفتی منیب الرحمان کے اس اقدام پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ایک بڑے عالم دین کو 20کروڑ عوام کے سامنے اس رویئے کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں چاند دیکھنے کا موجود نظام درست نہیں ،اسے بہتر بنایا جانا چاہئے ۔سنجید ہ علماء کو اس حوالے سے نظام میں شامل کیاجانا چاہئے ۔ بہترتو یہی ہے کہ پوری امت مسلمہ ایک ہی دن عید منائے ۔بعض علماء ومذہبی حلقوں نے مفتی منیب کے اقدام کا خیرمقد کرتے ہوئے میڈیا کواس ساری صورتحال کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہاکہ ذرائع ابلاغ ملک بھر میں غلط فہمیاں پھیلارہے ہیں جو نقصان دہ ثابت ہوسکتاہے۔

دوسری جانب نجی ٹی وی چینلز کے مطابق وفاقی وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے مفتی منیب الرحمان کو ٹیلی فون کیااور انہیں میڈیا سے اچھے انداز میں پیش آنے کی تاکید کی اور کہاکہ صبر وتحمل سے تما م شہادتیں سنی جائیں اور صبروتحمل سے فیصلہ کیاجائے ۔دریں اثناء زونل کمیٹیو ں کے اجلاس بھی اپنے اپنے دفاتر میں ہوئے ۔

متعلقہ عنوان :