سینیٹ میں مدینہ منورہ میں خودکش حملے کے خلاف متفقہ مذمتی قراردادمنظور، متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار

دشمنان اسلام کی جانب سے مدینہ منورہ میں حملہ سے عالم اسلام کے دل چھلنی ہوئے،ایسے حملوں میں ملوث افراد کا کوئی مذہب نہیں ،رمضان المبارک کی حرمت کا خیال بھی نہیں رکھا گیا، ایسے اقدامات امت مسلمہ کو نشانہ بنانے والی برائی کی قوتوں کی اندھیر نگری کا منہ بولتا ثبوت ہے،دہشتگردی کے خلاف موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے،جے یو آئی (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اﷲ کی جانب سے پیش کی گئی قرار داد میں مطالبہ

جمعرات 21 جولائی 2016 20:57

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 جولائی ۔2016ء) ایوان بالا(سینیٹ)میں مدینہ منورہ میں ہونے والے خودکش حملے کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی،قرارداد میں خودکش دھماکے میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا گیااور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ دشمنان اسلام کی جانب سے مدینہ منورہ میں حملہ سے عالم اسلام کے دل چھلنی ہوئے،اس طرح کے حملوں میں ملوث افراد کا کوئی مذہب نہیں ہوتا رمضان المبارک کے مبارک مہینے کی حرمت کا خیال بھی نہیں رکھا گیا ایسے اقدامات امت مسلمہ کو نشانہ بنانے والی برائی کی قوتوں کی اندھیر نگری کا منہ بولتا ثبوت ہے،اب دہشتگردی کے خلاف موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

قرارداد جے یو آئی (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اﷲ نے پیش کی۔

(جاری ہے)

جمعرات کو ایوان بالا میں سینیٹ کے قواعد کو معطل کرکے خصوصی طور پر مدینہ منورہ میں ہونے والے خودکش دھماکے کی مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ مدینہ منورہ عالم اسلام کا قلب ہے،اس شہر کو دنیائے اسلام کا دوسرا بڑا شہر مانا جاتا ہے،جس کی بنیاد رسول اﷲ نے رکھی،مدینہ منورہ میں دہشتگردی کی مذموم کارروائی کرنے والے اسلام دشمن عناصر نے پوری امت مسلمہ کے دل چھلنی کردیئے ہیں،اس نوعیت کا حملہ کرنے والوں کاکوئی مذہب اور وطن نہیں ہوتا،جن قوتوں نے یہ حملہ کیا ہے،رمضان المبارک کی حرمت کو ملحوظ خاطر نہیں رکھا اور دنیا کے مختلف ملکوں سے آئے ہوئے نمازیوں اور عبادت گزاروں کو نشانہ بنانے کی بزدلرانہ کاروائی ایسے وقت میں کی گئی کہ جب مسلمان عید کی تیاریوں میں مصروف تھے،ایسے اقدامات مسلمہ امہ کو نشانہ بنانے والی برائی کی قوتوں کی اندھیر نگری کا منہ بولتا ثبوت ہے،اب دہشتگردی کے خلاف موثر حکمت عملی کی ضرورت ہے