وزیر اعظم اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کردیں ‘کرپٹ اشرافیہ بار بار اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہوجاتا ہے اور سرکاری اداروں کو یرغمال بنا کر کرپشن کے ذریعے لوٹی ہوئی دولت بیرون ملک منتقل کرتا ہے ، ان لوگوں کی وجہ سے ملک میں کرپشن ،رشوت اور کمیشن کا بازار گرم ہے ‘غریبوں کے ٹیکسوں پر پلنے والا یہ سیاسی برہمنوں کا ٹولہ عوام کو شودروں سے زیادہ اہمیت نہیں دیتا‘ ملک میں استحصالی معاشی نظام اور طبقاتی نظام تعلیم کی وجہ سے غریب مسلسل غربت کی چکی میں پس رہا ہے‘ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کاتقریب سے خطاب

ہفتہ 23 جولائی 2016 22:45

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔23 جولائی ۔2016ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر پاکستان کے سابقہ اور موجودہ حکمران سنجیدگی کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے حل کی کوشش کرتے تو اب تک اس کا کوئی نتیجہ ضرور سامنے آتا۔ گزشتہ 70سال سے کشمیری پاکستان کے ساتھ الحاق اور تکمیل پاکستان کی جدوجہد کررہے ہیں ،کشمیری عوام نے اپنی بے مثال جدوجہد اور لاکھوں جانوں کے نذرانے دیکربھارت کے ماتھے پر ناکامی اور شکست کا نشان لگا دیا ہے ،کشمیری اپنے جنازوں میں پاکستانی پرچم لہراتے اورپنے شہداء کی میتوں کو سبز ہلالی پرچم میں لپیٹ کر قبروں میں اتارتے ہیں ،14اگست کوپاکستان کا یوم آزادی پوری دھوم دھام کے ساتھ مناتے ہیں اور بھارت کا یوم آزادی پورے کشمیر میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

اگر پاکستانی حکمران کشمیری عوام کی سرپرستی کرتے تو بھارت کو اس طرح ان کی زندگیوں سے کھیلنے کی جرأت نہ ہوتی ۔ کشمیر میں جدوجہد آزادی اپنی کامیابی کے قریب ہے ۔پاکستان کے 20کروڑ عوام اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں اور ان شاء اللہ کشمیرکی آزادی تک ان کے ساتھ رہیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں کارکنان کی تربیتی ورکشاپ کے چوتھے روز خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر پاکستان ضرور بنے گا مگرموجودہ حکمرانوں کے ہوتے ہوئے ایسا ہوتا نظر نہیں آتا۔کشمیر حکمرانوں کی کسی ترجیح میں نظر نہیں آرہا ۔ مودی کے ساتھ ساڑھیوں اور آموں کے تحائف کے تبادلے کرکے حکمران کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں ۔حکومتی رویے نے ثابت کیا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ حکمرانوں کا نہیں پاکستانی قوم اور کشمیریوں کا ہے۔

حکمران دلفریب بیانات سے محض عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قومی دولت لوٹنے والے احتساب سے بچ نہیں سکتے ،عوام چوروں کے ساتھ تمام حسابات چکانے کیلئے تیار اوربے قرارنظر آتے ہیں ،کرپشن کی گنگا میں ہاتھ دھونے والوں کے پاسپورٹ اور جائیدادیں ضبط ہونگی اور انہیں ملک سے فرار کا موقع نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے لئے انتہائی سنہری موقع ہے کہ وہ اپنے آپ کو اور اپنے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کردیں تاکہ ان کی آڑ میں قومی دولت لوٹنے والے مگرمچھوں کوبچ نکلنے کا بہانہ نہ مل سکے ۔

انہوں نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ بار بار اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہوجاتا ہے اور سرکاری اداروں کو یرغمال بنا کر کرپشن کے ذریعے لوٹی ہوئی دولت بیرون ملک منتقل کرتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ انہی لوگوں کی وجہ سے ملک میں کرپشن ،رشوت اور کمیشن کا بازار گرم ہے ،یہی ٹولہ ملکی ترقی اور خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ اورعوام کی خوشیوں کا قاتل ہے ۔غریبوں کے ٹیکسوں پر پلنے والا یہ سیاسی برہمنوں کا ٹولہ عوام کو شودروں سے زیادہ اہمیت نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں استحصالی معاشی نظام اور طبقاتی نظام تعلیم کی وجہ سے غریب مسلسل غربت کی چکی میں پس رہا ہے ،غریب کا اعلیٰ تعلیم یافتہ بیٹا چپڑاسی اور امیر کا نااہل اور بدقماش بیٹا ڈائریکٹر جنرل بنا دیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں استحصالی سیاست نے عام آدمی کے لئے آگے نکلنے کے تمام دروازے بند کررکھے ہیں ۔دولت کے بل بوتے پر اقتدار کے ایوانوں پر قابض ٹولے نے جمہوریت ،سیاست اور معیشت کو اپنے گھر کی لونڈی بنا رکھا ہے ۔

68سال سے ملکی اقتدار پر ایسے لوگوں کا قبضہ ہے جن کا قبلہ مکہ مکرمہ نہیں واشنگٹن اور نیویارک ہے ۔ملک میں امریکہ اور مغرب کے وفاداروں اور محمد ﷺ کے غلاموں کے درمیان ایک زبردست معرکہ جاری ہے لیکن آخری کامیابی ان شاء اللہ دیانتدار لوگوں کو ملے گی ۔ عوام ان چوروں اور لٹیروں کے چنگل سے نکلیں اور دیانتدار قیادت کا ساتھ دیں ۔