پاکستان افغان طالبان کی کوئی مدد نہیں کر رہا ، ہم طالبان کو مذاکرات پر آمادہ کرنا چاہتے ہیں،

پاکستان میں افغانیوں کو مکمل آزادی ہے، ملا اختر منصور کو پاسپورٹ کی فراہمی میں ریاست پاکستان کسی صورت ملوث نہیں تھی،افغانستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار پاکستان ہے ، پاکستان کے خلاف بد گمانیوں کے باوجود افغانستان کو برادر اسلامی ملک سمجھتے افغانستان میں تعینات پاکستان کے سفیر سید ابرار حسین کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

اتوار 24 جولائی 2016 23:36

پاکستان افغان طالبان کی کوئی مدد نہیں کر رہا ، ہم طالبان کو مذاکرات ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔24جولائی۔2016ء) افغانستان میں تعینات پاکستان کے سفیر سید ابرار حسین نے کہا ہے کہ پاکستان افغان طالبان کی کوئی مدد نہیں کر رہا بلکہ ہم تو طالبان کو مذاکرات پر آمادہ کرنا چاہتے ہیں، پاکستان میں افغانوں کو مکمل آزادی ہے، ملا اختر منصور کو پاسپورٹ کی فراہمی میں ریاست پاکستان کسی صورت ملوث نہیں تھی،افغانستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار پاکستان ہے ، پاکستان کے خلاف بد گمانیوں کے باوجود افغانستان کو برادر اسلامی ملک سمجھتے ہیں ۔

وہ اتوار کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار پاکستان ہے ۔ پاکستان کے خلاف بد گمانیوں کے باوجود افغانستان کو برادر اسلامی ملک سمجھتے ہیں ۔

(جاری ہے)

سید ابرار حسین نے کہا کہ جھگڑا افغانستان حکومت اور طالبان کا اپنا ہے پاکستان کا کردار صرف سہولت کار کا ہے ۔ پاکستان افغان طالبان کی کوئی مدد نہیں کر رہا بلکہ ہم تو طالبان کو مذاکرات پر آمادہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں افغانوں کو مکمل آزادی ہے ۔ ملا اختر منصور کو پاسپورٹ کی فراہمی میں ریاست پاکستان کسی صورت ملوث نہیں تھی ۔ افغان حکومت بیک وقت طالبان سے مذاکرات اور ان کے خلاف کارروائی بھی چاہتی ہے جب کہ افغان حکومت کی طرف سے ملا فضل اللہ کے خلاف کارروائی کے بظاہر کوئی ثبوت نہیں ملے ۔ سید ابرار حسین نے کہا کہ عمر منصور عرف نرے افغان فورسز نہیں بلکہ امریکی حملے میں مارا گیا۔

افغان حکومت کے کہنے پر پاکستان نے کئی طالبان رہنما رہا کئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار افغان صدر اشرف غنی کو جی ایچ کیو میں بریفنگ دی گئی ۔ طالبان رہنما ملا عمر کی وفات کی خبر پاکستان نے افشاء نہیں کی تھی ان کی وفات کی خبر بہت سی انٹیلی جنس ایجنسیوں کو تھی ۔ افغانستان میں تعینات پاکستانی سفیر سید ابرار حسین نے کہا کہ افغانستان سے پاکستان کے خلاف سرکاری بیانات تعاون کی فضاء کو خراب کر رہے ہیں ۔ پاکستان افغانستان میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں لاکھوں ڈالرز خرچ کر رہا ہے ۔