وزارت قومی صحت نے عوام پر ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا بم گرادیا ،دوائیں 3فیصد مہنگی، نئی قیمتیں جولائی2016ء سے نافذالعمل ،اب عوام مہنگے داموں ادویات خریدیں گے

شیڈولڈ ادویات وہ ہیں جو کہ ڈرگ پالیسی 2015ء کی فہرست میں شامل ہیں ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کسی بھی دوائی کی قیمت میں مقررہ معیار سے زائد اضافہ نہ ہو، وزارت قومی صحت کی ڈرگ اتھارٹی اور متعلقہ اداروں کو ہدایت

منگل 26 جولائی 2016 22:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جولائی ۔2016ء ) وزارت قومی صحت نے عوام پر ادویات کی قیمتوں میں تقریبا 3فیصد اضافہ کا بم گرادیا ،اب عوام مہنگے داموں ادویات خریدیں گے ،ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق شیڈولڈ ادویات وہ ہیں جو کہ ڈرگ پالیسی 2015ء کی شیڈولڈ فہرست میں شامل ہیں جبکہ نان شیڈولڈ وہ ادویات ہیں جو کہ ادویات کی پالیسی2015 کی شیڈولڈ فہرست میں شامل نہیں ہے اور کم قیمتوں والی ادویات و ہ ہیں جن کی زیادہ سے زیاد منظور شدہ قیمت3روپے فی گولی /کیپسول پیچ وغیرہ ہے۔

3روپے فی ملی لیٹر سیرپ/سیشن ایلیگزر 6روپے فی ساشے۔ 15روپے فی ٹیکہ، 3روپے فی گرام کریم، مرہم ، جل وغیرہ4روپے فی گرام کریم، مرہم/جل اور4روپے فی ملی لیٹر ائر ،نیزل ڈرپس، نیزل سپرے وغیرہ ہے ادویات کی قیمتوں کی پالیسی2015ء کے مسودہ کی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مختلف وزارتوں اور شراکت داروں سے مشاورت کے بعد منظوری دی تھی۔

(جاری ہے)

ڈرگ پرائیسنگ پالیسی2015ء کے تحت ادویات کی قیمتوں 30جون2016ء تک منجمد کر دی گئیں تھیں اور کسی بھی پرائسنگ پالیسی میں پہلی مرتبہ ادویات کی قیمتوں میں مسلسل3سال تک 10فیصد کی شرح سے کمی کی شرط رکھی گئی جس میں ادویات کی قیمتوں میں سالانہ اضافہ کرنے کا طریقہ بھی دیا گیا اور شفافیت،منصفانہ پریکسٹز اور یکساں اطلاق کے لیے اسے حکومت پاکستان کے شماریاتی بیورو کے اعلان کردہ صارفین کے لیے قیمتوں کے اشاریہ سے منسلک کردیا گیا ہے اور یہ اسی سال میں شیڈولڈ ادویات کی صورت میں صارفین کے لیے قیمتوں کے اشاریہ کے4فیصد تک غیر شیڈولڈ ادویات کی صورت میں صارفین کے لیے قیمتوں کے اشاریہ کے صرف 6فیصد تک اور کم قیمت والی ادویات صارفین کے لیے قیمتوں کے اشاریہ کے برابر کرنے کی پابندی ہوگی۔

ڈرگ پالیسی2015ء کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں سالانہ اضافہ جولائی2016ء سے موثر ہوگا۔ حکومت پاکستان کے شماریاتی بیورو نے2015-16کے لیے صارفین کے لیے قیمتوں کا اشاریہ2.86فیصد شائع کیا ہے اور سی پی آئی کی 2.86فی صد کی شرح کے مطابق ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا شیڈول ادویات میں صرف1.43فیصد نان شیڈولڈ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ2.002فیصد اور کم قیمتوں والی ادویات کی قیمتوں اضافہ سی پی آئی کے برابر یعنی 2.86فیصد کیا گیا ہے اس طرح ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے سلسلہ میں ادویات ساز کمپنیوں کی قیمتیں بڑھانے میں اجارہ داری اور من مانی ختم ہوگئی ہے اور وزارت قومی صحت نے صوبائی اور ڈرگ اتھارٹی اور متعلقہ اداروں کو یہ بات یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے کہ کسی بھی دوائی کی قیمت میں مقررہ معیار سے زائد اضافہ ہو۔

اسی لیے وزارت صحت نے26جولائی کو عوام الناس کی اطلاع اور رہنمائی کے لیے ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا میکنزم شائع کیا اور عوام پر زور دیا کہ مقررہ نرخوں سے زائد اضافہ کی صورت میں وہ ہفتوں ای میلز کے ذریعے شکایت کر سکتے ہیں اس سلسلہ میں وزیر صحت کی ہدایت پر ایک شکایات سیل بھی قائم کیا گیا ہے۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کا فوری طور پر اطلاق نہیں ہوگا کیونکہ ادویات ساز کمپنیاں اضافہ کرنے سے15روز قبل وزارت کو مطلع کرنے کی پابند ہیں۔

واضح رہے کہ حالیہ میکنزم کے بعد جہاں کمپنیوں کی قیمتیں بڑھانے کے حوالہ سے اجارہ داری ختم ہوگئی ہے وہاں عدالتوں میں جاکر قیمتیں بڑھانے والی کمپنیوں کی حوصلہ شکنی ہوگی کیونکہ اب وہ صرف شفاف اور منصفانہ نظام کے تحت ہی قیمتیں صارفین کے لیے قیمتو ں کے اشاریہ کے مطابق ہی بڑھا سکیں گی۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے مطابق شیڈولڈ ادویات وہ ہیں جو کہ ڈرگ پالیسی 2015ء کی شیڈولڈ فہرست میں شامل ہیں جبکہ نان شیڈولڈ وہ ادویات ہیں جو کہ ادویات کی پالیسی2015 کی شیڈولڈ فہرست میں شامل نہیں ہے اور کم قیمتوں والی ادویات و ہ ہیں جن کی زیادہ سے زیاد منظور شدہ قیمت3روپے فی گولی /کیپسول پیچ وغیرہ ہے۔

3روپے فی ملی لیٹر سیرپ/سیشن ایلیگزر 6روپے فی ساشے۔ 15روپے فی ٹیکہ، 3روپے فی گرام کریم، مرہم ، جل وغیرہ4روپے فی گرام کریم، مرہم/جل اور4روپے فی ملی لیٹر ائر ،نیزل ڈرپس، نیزل سپرے وغیرہ ہے