لاڑکانہ میں رینجرز چوکی پر 2 دستی بم حملوں سے ایک رینجرز اہلکار ہلاک ‘ 5 اہلکاروں سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 30 جولائی 2016 12:11

لاڑکانہ میں رینجرز چوکی پر 2 دستی بم حملوں سے ایک رینجرز اہلکار ہلاک ..

لاڑکانہ(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30جولائی۔2016ء) لاڑکانہ میں میروخان چوک کے قریب رینجرز چوکی پر 2 دستی بم حملوں کے نتیجے میں ایک رینجرز اہلکار ہلاک جبکہ 5 اہلکاروں سمیت 14 افراد زخمی ہوگئے۔اطلاعات کے مطابق لاڑکانہ میں رتو ڈیرو روڈ پر میرو چوک کے قریب نامعلوم افراد نے رینجرز کی چوکی پر 2 دستی بم حملے کیے، جس کے نتیجے میں 6 رینجرز اہلکاروں سمیت 15 افراد زخمی ہوئے۔

زخمیوں کو طبی امداد کے لیے لاڑکانہ کے چانڈکا میڈیکل ہسپتال منتقل کردیا گیا، جہاں ایک اہلکار نے دم توڑ دیا۔ابتدائی رپورٹس کے مطابق بم کو رینجرز چوکی کے قریب ایک سائیکل میں نصب کیا گیا تھا۔واقعے کے بعد ڈی آئی جی عبداللہ شیخ سمیت پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری جائے وقوع پر پہچ گئی اورعلاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا گیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق پولیس نے سرچ آپریشن کے دوران 2 مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا۔دوسری جانب سندھ کے نو منتخب وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے آئی جی سندھ اللہ ڈینو خواجہ سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی۔کراچی سمیت سندھ بھر میں اکثر وبیشتر رینجرز اہلکاروں کو نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔رواں برس مارچ میں بھی نامعلوم افراد کی جانب سے کراچی میں رینجرز کی 2 چوکیوں کو کچھ منٹ کے وقفے سے بارودی مواد کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا، تاہم ان حملوں کے نتیجے میں کوئی اہلکار زخمی یا ہلاک نہیں ہوا تھا۔

اس سے قبل نومبر 2015 میں بھی کراچی میں بلدیہ اتحاد ٹاو¿ن کے علاقے میں رینجرز کی موبائل پر فائرنگ کے نتیجے میں 4 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔مارچ 2015 میں بھی کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں قلندریہ چوک پر ہونے والے خودکش حملے میں رینجرز کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 2 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔خیال رہے کہ سندھ میں رینجرز کے اختیارات کا تنازع رواں برس دوبارہ شدت اختیار کر چکا ہے، کیونکہ سندھ میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران اب اس نیم فوجی فورس کی جانب سے مختلف جرائم کے الزام میں حکومتی ارکان کی گرفتاریاں بھی کی جا رہی ہیں۔

صوبائی حکومت کی جانب سے سندھ رینجرز کو کراچی میں خصوصی اختیارات دیئے گئے تھے جس کی مدت رواں ماہ 19 جولائی کو ختم ہوگئی، دوسری جانب وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نہ صرف کراچی بلکہ پورے صوبے میں رینجرز کی تعیناتی اور خصوصی اختیارات چاہتے ہیں۔کراچی میں رینجرز کے اختیارات میں توسیع اور یہی اختیارات کو سندھ کے باقی شہریوں میں دینے یا نا دینے کے لیے گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کا دبئی میں ایک اہم اجلاس بھی ہوا، تاہم اس مسئلے پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا۔

متعلقہ عنوان :