کراچی، وزرا اور بیوروکریٹ کے بعد چھوٹے سرکاری افسران بھی گاڑیوں پر قابض نکلے

ضلع وسطی کی سابقہ ایڈمنسٹریٹر عائشہ ابڑو بھی عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سرکاری گاڑیوں پر قابض ہیں گریڈ11 کے ملازم کمال مصطفی نے 2 سرکاری گاڑیاں غیرقانونی قبضے میں رکھی ہوئی ہیں نواز علی ڈومکی نامی افسر نے بھی تبادلہ ہونے کے باوجود گاڑی واپس کرنے سے انکار کردیا

ہفتہ 30 جولائی 2016 22:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔30 جولائی ۔2016ء) کراچی میں وزراء اور اہم سرکاری افسران کے بعد ضلع وسطی کی سابقہ ایڈمنسٹریٹر عائشہ ابڑو بھی عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سرکاری گاڑیوں پر قابض ہیں۔کراچی کے ضلع وسطی میں اندھیرنگری چوپٹ راج سابق ایڈمنسٹریٹر ضلع وسطی عائشہ ابڑو نے تین سرکاری گاڑیوں پر قبضہ جمارکھا ہے،گاڑیاں گھر کا سودا سلف لانے پر مامور ہیں ۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق عائشہ ابڑو نے ایڈمنسٹریٹر ضلعی وسطی کا چارج چھوڑنے کے باوجود تین سرکاری گاڑیاں اپنے قبضے میں لے رکھی ہیں جو ان کے اہل خانہ اور گھر کے روز مرہ کے سامان کا لانے پر مامور ہیں۔ وزیر بلدیات جام خان شورو کی منظور نظر ہونے کی وجہ سے غیرقانونی طور پر قبضہ گاڑیاں واپس نہیں لی جارہیں ۔ عائشہ ابڑو کی دیکھا دیکھی گریڈ11 کے ملازم کمال مصطفی نے 2 سرکاری ٹویوٹا کرولا غیرقانونی قبضے میں رکھی ہوئی ہیں نواز علی ڈومکی نامی افسر نے بھی تبادلہ ہونے کے باوجود گاڑی واپس کرنے سے انکار کردیا، سرکاری افسران کے غیرقانونی قبضے میں موجود گاڑیوں کی واپسی بھی نئے وزیراعلی کیلئے چیلنج ہے ۔

متعلقہ عنوان :