سارک ممالک کے سیکریٹری داخلہ کا اجلاس‘وزراءداخلہ کا اجلاس کل ہوگا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 3 اگست 2016 11:53

سارک ممالک کے سیکریٹری داخلہ کا اجلاس‘وزراءداخلہ کا اجلاس کل ہوگا

اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔03 اگست۔2016ء)جنوبی ایشیا میں علاقائی تعاون کی تنظیم سارک کے رکن ممالک کے وزرائے داخلہ کے اجلاس سے قبل بدھ کو ان ممالک کے سیکریٹری داخلہ کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔وزرائے داخلہ کا ایک روزہ اجلاس جمعرات کو منعقد ہونا ہے جس میں بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ بھی شرکت کر رہے ہیں۔

بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ اس اجلاس میں شرکت کے لیے آج شام پاکستان پہنچ رہے ہیں اور اس موقع پر بعض مذہبی جماعتوں نے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ان کے دورہ پاکستان کی مخالفت صرف پاکستان میں ہی نہیں بلکہ بھارت میں بھی سخت گیر ہندو تنظیم ’ہندﺅسینا‘ کے کارکنوں نے وزیر داخلہ کے دورہ پاکستان کے خلاف پارلیمان کے باہر احتجاج کیا ۔

(جاری ہے)

سارک کے وزرائے داخلہ کے اجلاس میں رکن ممالک کے درمیان علاقائی سکیورٹی کے موضوع پر گفتگو ہونی ہے لیکن تمام نظریں ایک مرتبہ پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر میں حالیہ کشیدگی کے تناظر میں کسی دو طرفہ ملاقات کے امکان پر لگی ہیں۔پاکستان،بھارت، افغانستان، بھوٹان، سری لنکا، بنگلہ دیش، مالدیپ اور نیپال پر مشتمل اس علاقائی تعاون کی تنظیم کے ڈھاکہ میں 2005 میں منعقدہ سربراہی اجلاس میں طے پایا تھا کہ رکن ممالک کے وزرائے داخلہ ہر سال باقاعدگی سے ملاقات کریں گے تاکہ دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں پر تعاون کو بڑھایا جا سکے۔

اس کے بعد پہلی ملاقات ڈھاکہ میں 2006 میں ہوئی تھی۔ اسلام آباد میں ہونے والا اجلاس سارک وزرائے داخلہ کا ساتواں اجلاس ہوگا اور اس سے پہلے آخری اجلاس ستمبر 2014 میں کٹھمنڈو میں منعقد ہوا تھا۔اس مرتبہ بھی اسلام آباد اجلاس کا انعقاد مقبوضہ کشمیر میں کشیدگی کی وجہ سے خطرے میں پڑ گیا تھا لیکن بھارت نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو بھیجنے کا اعلان اس شرط پر کیا کہ اس دورے کے دوران کوئی دو طرفہ ملاقات نہیں ہوگی۔

اس پر پاکستان کے وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے جواب میں کہا کہ انھیں بھی ملنے کا کوئی شوق نہیں ہے۔ ہم بھی اسی پچ پر کھیلیں گے جس پر بھارت کھیلے گا۔بھارت کی وزارت خارجہ کے ترجمان وِکاس سوروپ کا کہنا ہے کہ اسلام آباد اجلاس میں علاقائی تعاون پر غور ہوگا۔ان کا اصرار تھا کہ بھارت کی شرکت ملک کی ہمسائے پہلے کی پالیسی اور سارک کے زیر اثر علاقائی تعاون کا مظہر ہے۔ یہ ہماری علاقے میں سکیورٹی تعاون کو آگے بڑھانے کی اہمیت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔