جاوید ہاشمی کا سینٹ کو مزید اختیارات دینے کے لئے آئین میں ترمیم کا مطالبہ’ دھرنے کے وقت اگر میں ایک دن کی بھی دیر کردیتا تو ترکی کی طرح بغاوت کرنے والے پانچ جرنیلوں نے چیف جسٹس سے اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کروا دینا تھا

جمعہ 5 اگست 2016 16:30

جاوید ہاشمی کا سینٹ کو مزید اختیارات دینے کے لئے آئین میں ترمیم کا مطالبہ’ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔05 اگست ۔2016ء) سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے سینٹ کو مزید اختیارات دینے کے لئے آئین میں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سینٹ اور قومی اسمبلی دونوں سے وزیراعظم چنا جائے‘ سینٹ کو بائی پاس کرنا درست نہیں‘ موجودہ طریقہ کار سے چھوٹے صوبوں کو یہ تاثر جاتا ہے کہ وزیراعظم وہی ہوگا جسے پنجاب سے اکثریت حاصل ہو‘ عمران خان سڑکوں پر آکر پھر وقت ضائع کریں گے‘ بہتر ہوتا کہ اگر وہ اسمبلی میں آکر احتساب کے لئے قانون سازی میں حصہ لیتے‘ دھرنے کے وقت اگر میں ایک دن کی بھی دیر کردیتا تو ترکی کی طرح بغاوت کرنے والے پانچ جرنیلوں نے چیف جسٹس سے اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کروا دینا تھا‘ پارلیمنٹ کے اندر الو بول رہے ہیں‘ گیلریاں خالی پڑی ہیں اسمبلی پانچ سال پورے نہ کرپائی تو ملک تباہ ہوجائے گا‘ عمران خان قوم سے سچی بات کیوں نہیں کرتے اگر وہ استعفیٰ دے کر ایک ماہ کی تنخواہ نہ لیں تو نواز شریف کو انتخابات کرانا پڑیں گے لیکن عمران خان ایک ماہ کی تنخواہ چھوڑنے کے لئے بھی تیار نہیں۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ ساری سیاسی جماعتوں اور پارلیمانی لیڈران سے کہنا چاہتا ہوں کہ الیکشن سال شروع ہوچکا ہے صرف بائیس مہینے رہتے ہیں ان میں سے بھی کئی مہینے حلقوں میں الیکشن کمپین میں گزریں گے۔ ایک سال رہتا ہے تمام سیاسی جماعتوں کو اس ایک سال میں کچھ کرکے دکھانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ وفاق پاکستان کی علامت ہے اگر 1956 کے آئین کے تحت سینٹ بن گیا ہوتا تو مشرق پاکستان نہ بنتا۔

میری درخواست ہے کہ آئین میں ترامیم کی جائیں اور سینٹ کو مزید اختیارات تفویض کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ اور قومی اسمبلی دونوں سے وزیراعظم چنا جائے‘ سینٹ کو بائی پاس کرنا درست نہیں‘ موجودہ طریقہ کار سے چھوٹے صوبوں کو یہ تاثر جاتا ہے کہ وزیراعظم وہی ہوگا جسے پنجاب سے اکثریت حاصل ہو۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ عمران خان سڑکوں پر آکر پھر وقت ضائع کریں گے‘ بہتر ہوتا کہ اگر وہ اسمبلی میں آکر احتساب کے لئے قانون سازی میں حصہ لیتے‘ دھرنے کے وقت اگر میں ایک دن کی بھی دیر کردیتا تو ترکی کی طرح بغاوت کرنے والے پانچ جرنیلوں نے چیف جسٹس سے اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کروا دینا تھا۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اندر الو بول رہے ہیں‘ گیلریاں خالی پڑی ہیں اسمبلی پانچ سال پورے نہ کرپائی تو ملک تباہ ہوجائے گا‘ عمران خان قوم سے سچی بات کیوں نہیں کرتے اگر وہ استعفیٰ دے کر ایک ماہ کی تنخواہ نہ لیں تو نواز شریف کو انتخابات کرانا پڑیں گے لیکن عمران خان ایک ماہ کی تنخواہ چھوڑنے کے لئے بھی تیار نہیں۔

متعلقہ عنوان :