کوئٹہ ،سول ہسپتال میں خودکش دھماکے میں جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد93ہوگئی ، درجنوں زخمی

پیر 8 اگست 2016 14:43

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 اگست ۔2016ء ) کوئٹہ کے سول ہسپتال کے شعبہ حادثات کے قریب دھماکے کے نتیجے میں صحافی اوروکلا سمیت93افراد شہید جبکہ 50سے زائد زخمی ہوگئے جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ، سول ہسپتال کی ایمرجنسی کے مرکزی دروازے پر اس وقت دھماکا ہوا جب ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے بلوچستان ہائی کورٹ بار کے صدر بلال انور کاسی کی لاش لائی گئی تھی،دھماکے کے فوری بعد شدید فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا جس کے نتیجے میں ہسپتال میں بھگدڑ مچ گئی ،زخمیوں کو فوری طور پر شہر کے دوسرے سرکاری وپرائیویٹ ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیا جہاں انہیں طبی سہولت فراہم کی گئی ۔

پولیس کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے سول ہسپتال کی ایمرجنسی کے مرکزی دروازے کے ساتھ شعبہ حادثات کے قریب اس وقت دھماکا ہوا جب ٹارگٹ کلنگ کانشانہ بننے والے بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال انور کاسی ایڈووکیٹ کی لاش کو سول ہسپتال لائی گئی تھی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صحافیوں اوروکلا برادری کی بڑی تعداد موجود تھی ،اوراہم سرکاری شخصیات بھی موجود تھے ،دھماکے کی فوری بعد فائرنگ کاسلسلہ شروع ہوا جس کے باعث ہسپتال میں بھگدڑ مچھ گئی ،دھماکے کے نتیجے میں صحافی اوروکلا سمیت 93افراد شہید جبکہ 50سے زائد افراد زخمی ہوگئے ہیں ،جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے اور ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے ، ایف سی ،پولیس اور دیگرقانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکاروں نے سول ہسپتال اورملحقہ علاقے کوگھیرے میں لیکر شواہد اکھٹے کرنے شروع کردئیے جبکہ کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ابتدائی تحقیقات میں دھماکہ خودکش معلوم ہورہاہے تاہم اس بارے کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا۔

وزیراعلی بلوچستان ثنا اللہ زہری نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کا واقعہ بزدلانہ واقعہ ہے ،ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔گورنربلوچستان محمدخان اچکزئی نے سول اسپتال کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملہ میں انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، دہشت گرد اس طرح کی کارروائیوں سے قوم کو ڈرا نہیں سکتے۔

متعلقہ عنوان :