کوئٹہ سول ہسپتال میں خودکش دھماکے اورفائرنگ کے نتیجے میں میڈیا کے نمائندوں اوروکلاء سمیت 53 افراد جاں بحق، 56جبکہ زخمی ،شہیدہونے والوں میں سینئروکلاء باز محمد کاکڑ، محمد داود کاسی اورآج نیوز کے کیمرہ مین شہزاد احمد سمیت نامواروکلاء شامل

پیر 8 اگست 2016 15:03

کوئٹہ۔08 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔08 اگست۔2016ء) کوئٹہ سول ہسپتال میں خودکش دھماکے اورفائرنگ کے نتیجے میں میڈیا کے نمائندوں اوروکلاء سمیت 53 افراد جاں بحق 56جبکہ زخمی ہوگئے ، شہیدہونے والوں میں پاکستان کے سینئروکلاء باز محمد کاکڑ، محمد داود کاسی اورآج نیوز کے کیمرہ مین شہزاد احمد سمیت دیگر مقامی وکلاء بھی شامل ہیں ۔سرکاری ذرائع کے مطابق خودکش دھماکہ سول ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ کے مرکزی دروازے پر اس وقت ہواجب ٹارگٹ کلنگ میں جا ں بحق ہونے والے والے بلوچستان ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے صدر بلال کاسی کی نعش پوسٹ مارٹم کیلئے لائی گئی، دھماکے کے وقت وکلاء اورمیڈیا کے نمائندوں سمیت دیگرسرکار ی شخصیات موجودتھیں دھماکے کے فوری بعد شدید فائرنگ کاسلسلہ شروع ہوگیاجس کے نتیجے میں ہسپتال میں بھگڈر مچ گئی ۔

(جاری ہے)

زخمیوں کوسی ایم ایچ اوربی ایم سی ہسپتال منتقل کیاگیا۔ سی ایم ایچ کے ذرائع نے 12 افراد کی جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں محمداشرف ،حفیظ اللہ ،وزیر،نوراللہ ،نعمت اللہ ،نثار کاکڑ،تیمور شاہ ،نصیراحمد ،بشراحمد ،باز محمد کاکڑاورشہزاد شامل ہیں مختلف ہسپتالوں سے حاصل کئے گئے اعدادو شمار کے مطابق سول ہسپتال نے37 افراد شہیدہونے اور10 کے زخمی ہونے جبکہ بی ایم سی کوئٹہ نے ایک شخص کے جاں بحق اور10 افراد کے زخمی ہونے تصدیق کی ہے ۔

سی ایم ایچ کوئٹہ نے 15 افراد کی شہادت جبکہ 35 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے اس طرح نجی ہسپتال نے ایک شخص کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے ، مجموعی طورپرتمام ہسپتالوں 53 افراد کے جاں بحق جبکہ 56 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی جاچکی ہے دوسری جانب واقعہ کے بعد مشتعل افراد نے احتجاج کرتے ہوئے سول ہسپتال کے مختلف شعبوں میں گھس کرتوڑپھوڑکی جس کے نتیجے میں طبی ودیگردفتری سامان کو نقصان پہنچا ۔واقعہ کے بعد سیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کرمزید تفتیش شروع کردی ہے۔پولیس کے مطابق بم دھماکے میں 8کلوگرام دھماکہ خیزمواد استعما ل کیاگیا۔جائے وقوعہ سے مبینہ خودکش حملہ آور کی ٹانگیں بھی ملی ہیں تاہم اس کی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ مزید شواہد اکھٹے کئے جارہے ہیں ۔