داعش اور کالعدم جماعت الاحرار نے کوئٹہ دھماکے کی ذمہ داری قبول کرلی

حملے کی جلد ویڈیو جاری کریں گے ،اسطرح کے مزید حملے بھی کیے جائیں گے ،ہمارے لوگوں نے ہی بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال کاسی کو نشانہ بنایا ہے جس کے بعد ہسپتال میں ہجوم کو نشانہ بنایاگیا،ترجمان احسان اﷲ احسان کا بیان

پیر 8 اگست 2016 21:24

لندن /کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔8 اگست ۔2016ء) شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ( داعش) اور کالعدم جماعت الاحرار نے کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی۔برطانوی اخبار’’ ڈیلی میل‘‘ نے ذرائع کے حوالے سے دعوی کیاہے کہ داعش نے کوئٹہ میں خود کش دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ۔امریکی خبررساں ادارے ’’اے پی ‘‘ کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دھڑے کالعدم جماعت الاحرار نے کوئٹہ کے سول ہسپتال میں خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ۔

جماعت الاحرار کے ترجمان احسان اﷲ احسان نے ای میل کے ذریعے جار بیان میں دھمکی دی ہے کہ اسطرح کے مزید حملے بھی کیے جائیں گئے جبکہ حالیہ حملے کی جلد ویڈیو جاری کی جائے گی ۔

(جاری ہے)

ترجمان کا کہنا تھا کہ انکے لوگوں نے ہی بلوچستان بار ایسوسی ایشن کے صدر بلال کاسی کو نشانہ بنایا ہے جس کے بعد ہسپتال میں ہجوم کو نشانہ بنایاگیا۔کوئٹہ کے سول ہسپتال میں فائرنگ کے بعد خودکش حملہ اس وقت کیا گیا جب منوجان روڈ پر ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے بلوچستان بار کونسل کے صدر بلال انور کاسی کی میت کو ہسپتال لایا گیا۔

حملے میں 70افراد جاں بحق اور 100سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ اس موقع پر وکلا اور صحافیوں سمیت سول سوسائٹی کے متعدد افراد ہسپتال میں موجود تھے۔ خود کش حملے کے بعد ہر طرف لاشوں کے ڈھیر لگ گئے۔شہدا میں سینئر قانون دان اور میگاکرپشن کیس میں صوبائی مشیر خزانہ خالد لانگو کے وکیل بازمحمد کاکڑ سمیت متعدد وکلا اور نجی ٹی وی کے کیمرہ مین شہزاد خان اور محمود خان بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :