سیالکوٹ: بجوات میں دریائے جموں توی میں آنے والے سیلابی ریلے میں بہہ جانے والے پل کی جگہ عارضی پل قائم

عارضی پل کی تعمیر سے 85دیہات کا رابطہ باقی علاقے سے بحال ہوگیا ، نارووال میں دریائے راوی کا بند ٹوٹنے کی خبر میں صداقت نہیں حافظ آباد کے قریب دریائے چناب کے بیڈ میں آباد 50سے زائد افرادکو ریسکیو ٹیموں نے محفوظ مقام پر پہنچا دیا‘ملک ندیم کامران

پیر 8 اگست 2016 22:07

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔8 اگست ۔2016ء ) سیالکوٹ کے علاقے بجوات میں دریائے جموں توی میں آنے والے سیلابی ریلے کی وجہ سے پانی کی نذر ہوجانے والے پل کی جگہ عارضی پل قائم کردیا گیا ہے،عارضی پل کی تعمیر سے رابطے سے کٹ جانے والے 85دیہات کا رابطہ باقی علاقے سے بحال ہوگیا ہے- چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے فلڈ صوبائی وزیر ملک ندیم کامران ، کمشنر گوجرانوالہ اور ڈی سی او سیالکوٹ سمیت مختلف محکموں کی ریسکیو اور ریلیف کی ٹیمیں موقع پر موجود تھیں- اس موقع پر ملک ند یم کامران نے کہا کہ دریائے چناب سے 4لاکھ کیوسک کا اونچے درجے کا سیلابی ریلہ گزر گیا ہے اور زیرآب آنے والے علاقوں اور بستیو ں سے پانی اتر رہا ہے اور آہستہ آہستہ حالات معمول پر آرہے ہیں- انہوں نے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ آبادیوں میں ریلیف کا کام زوروشور سے جار ی ہے متاثرہ افراد میں فوڈ ہیمپرز تقسیم کئے گئے ہیں ، محکمہ صحت کا عملہ ادویات کی فراہمی اور مریضوں کے علاج معالجے میں مصروف ہے جبکہ جانوروں کے لئے چارے کا انتظام محکمہ لائیوسٹاک کا عملہ تندہی سے کررہا ہے- انہوں نے کہا کہ ضلع سیالکوٹ کی انتظامیہ سیلاب سے متاثرہ تمام علاقوں کا سروے کررہی ہے تاکہ سیلاب متاثرہ افراد میں معاوضے کی تقسیم کا عمل شروع کیا جاسکے-ملک ندیم کامران نے کہا کہ نارووال میں دریائے راوی کا بند ٹوٹنے کی خبر میں صداقت نہیں ہے درحقیقت دریا کے بند کے قریب واقع چھوٹے نالے کا پانی مقامی آبادی میں داخل ہوگیا جس کی اطلاع پر ضلعی انتظامیہ کی ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچی ہیں اور پانی میں پھنسے تمام 50افراد کو ریسکیو کیا جاچکا ہے - ڈی سی او نارووال نے اس بارے میں بتایا کہ دریائے راوی کے بند کے ساتھ واقع تین مقامات پر مقامی لوگوں کے ڈیرے تھے جہاں سے مقامی افراد کا انخلاء مکمل ہوگیا ہے- چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے فلڈ ملک ندیم کامران نے بعد ازاں حافظ آباد میں بھی سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا- سیلاب کے باعث حافظ آباد کے قریب دریائے چناب کے بیڈ میں آباد 50سے زائد افراد پانی میں گھر گئے جنہیں ریسکیو ٹیموں نے ان کے مال اسباب سمیت محفوظ مقام پر پہنچا دیا ہے-ملک ندیم کامران نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ ان افراد کو خیمے ، فوڈ ہیمپرز ، ادویات ، جانوروں کے چارہ اور دیگر ضروری سامان فراہم کردیا گیا ہے- ضلعی انتظامیہ ریسکیو اور ریلیف آپریشن کی موثرنگرانی کررہی ہے -انہوں نے متاثرہ افراد کے مسائل کے حوالے سے کہا کہ تمام محکموں کے افسران ذمہ داری اور مستعدی سے سیلاب زدگان کی بحالی کے امور سرانجام دیں- اس ضمن میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی-

متعلقہ عنوان :