ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے 50سینئر رہنماؤں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی کو مسترد کردیا

منگل 9 اگست 2016 13:02

واشنگٹن ۔ 9 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔09 اگست۔2016ء) امریکہ کی ریپبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے 50سینئر رہنماؤں نے پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی کو مسترد کردیا ہے جبکہ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے گرتی ہوئی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے امریکی عوام سے دلفریب وعدوں کا سلسلہ شروع کردیا ۔امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق 50 سے زائد ریبپلکن پارٹی کے سینئر نیشنل سیکورٹی عہدیداروں نے اعلان کیا ہے کہ وہ کسی بھی صورت میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت نہیں کریں گے اور نہ ہی وہ انہیں ووٹ دیں گے۔

ان عہدیداروں نے خبر دار کیا ہے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے صدر منتخب ہوگئے تو وہ امریکی تاریخ کے ”لاپرواہ“ صدر ہوں گے ۔ان عہدیداروں میں ہوم لینڈ سیکورٹی کے سابق سربراہان ‘ انٹیلی جنس ڈائریکٹرز ‘ سابق صدارتی مشیر اور امریکی تجارتی نمائندے شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ان میں سے بیشتر عہدیداروں نے سابق صدور رچرڈ نیکسن اور جارج ڈبلیو بش کے ساتھ کام کیا ۔

نیو یارک ٹائمز کے نام اپنے ایک مکتوب نے ان عہدیداروں نے کہا ہے کہ ہمیں پورا یقین ہے ڈونلڈ ٹرمپ خطرناک صدر ہوں گے اور وہ ملک کی قومی سلامتی اور فلاح وبہبود کو خطرات میں ڈال دیں گے۔دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے عراق میں ہلاک ہونے والے پاکستانی نژاد امریکی فوجی کے والد پر تنقید کے بعد اپنی گرتی ہوئی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے امریکی عوام سے دلفریب وعدوں کا سلسلہ شروع کیا ہے۔

گزشتہ روز اقتصادی لحاظ سے کمزور امریکی ریاست ڈیٹرائٹ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی عوام کے لئے ”جمپ سٹارٹ امریکا“ اقتصادی پیکیج کا وعدہ کیا انہوں نے کہا کہ وہ صدر منتخب ہونے کے بعد توانائی کے شعبے پر توجہ دیں گے ‘ ٹیکسوں میں کمی لائی جائے گی اور سخت مالیاتی قوانین کا ازالہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا دنیا کے ساتھ مقابلہ ہے اور ہم اس مقابلہ میں ہر صورت میں کامیابی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ نے بیرونی ممالک امریکی سرمایہ کاروں کے اثاثوں پر 10 فیصد ٹیکس کے نفاذ کا وعدہ بھی کیا۔

متعلقہ عنوان :