پاکستان میں پہلی مرتبہ مالیاتی شعبے میں اصلاحات کی گئی،ملک کا مستقبل تابناک ہے ‘ پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے، ملک معاشی ترقی کے اہداف نصف مدت میں حاصل کر لیں گے،وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا اسٹیٹ بنک اور کسٹمز کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب

منگل 9 اگست 2016 14:54

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 اگست ۔2016ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان میں پہلی مرتبہ مالیاتی شعبے میں اصلاحات کی گئی اور تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ پروگرام مکمل کیا گیا ہے ‘ ملک کا مستقبل تابناک ہے ‘ پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے اور ملک معاشی ترقی کے اہداف نصف مدت میں حاصل کر لیں گے۔ منگل کو اسٹیٹ بنک اور کسٹمز کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب منعقد کی گئی۔

تقریب میں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے بھی شمولیت کی۔ گورنر اسٹیٹ بنک اشرف وتھرا اور چیئرمین ایف بی آر نے معاہدوں پر دستخط کئے۔ معاہدے کے تحت تاجروں کی سہولت کیلئے درآمدی الیکٹرانک فارم جاری کر دئیے۔ الیکٹرانک فارم کے اجراء سے تاجر درآمد کیلئے آن لائن درخواست دے سکیں گے۔

(جاری ہے)

وفاقی و زیر خزانہ نے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں پہلی بار مالیاتی شعبے میں اصلاحات کی جا رہی ہیں۔

اور تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ پروگرام مکمل کیا گیا ہے جسے اب پاکستان کی ابھرتی ہوئی معیشت قرار دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بحالی کیلئے اقدامات کا سہرا اقتصادی ٹیم کو جا تا ہے۔ انہوں نے کہاکہ 3 سال میں معیشت کی بہتری کیلئے مشکل فیصلے کئے گئے ہیں۔ درآمدی فارم کے اجراء کے وسیع فوائد ہوں گے اور میکرو اکنامک عدم استحکام سے نجات حاصل کر لی ہے۔ ملک کا مستقبل تابناک ہے۔ پالیسیوں کے تسلسل کی ضرورت ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ ملکی معاشی ترقی کے اہدف نصف مدت میں حاصل کر لیں گے۔

متعلقہ عنوان :