ہمارے وزیرخارجہ کے دورہ بھارت کا مقصد اہم سربراہی کانفرنسز کے انعقاد پر تبادلہ خیال کرنا ہے،چینی وزارت خارجہ

منگل 9 اگست 2016 15:06

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 اگست ۔2016ء ) چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اِنگ نیکہا ہے کہ چین اور بھارت دنیا بھر میں سب سے بڑے دو ترقی پذیرملک اور نئی ابھرتی ہوئی منڈی ہیں، دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات تیزی سے ترقی پا رہے ہیں، چینی وزیرخارجہ کے دورئے کا مقصد بھارت کے ساتھ مل کر اہم سربراہی کانفرنسز کے انعقاد پر تبادلہ خیال کرنا ہے ،چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق منگل کوچین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ہوا چھون اِنگ نے چینی وزیرخارجہ وانگ ای کے دورہ بھارت کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ چینی وزیرخارجہ وانگ ای کے اس دورے کا اہم مقصد بھارت کے ساتھ مل کر جی20گروپ کی سربراہی کانفرنس اور برِکس ممالک کے راہنماوٴں کی ملاقات پرتبادلہ خیال کرنا ہے تاکہ سربراہی کانفرنس کا کامیابی سے انعقاد کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہو ں نے کہا کہ دو ہزار چودہ میں چین کے صدر مملکت شی جن پھینگ کے دورہ بھارت اور گزشتہ سال بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ چین کے بعد دونوں ملکوں کے دو طرفہ تعلقات تیزی سے ترقی پا رہے ہیں۔چین اور بھارت کے درمیان ٹھوس تعاون کو مسلسل مضبوط کیا جا رہا ہے اور انسانی و ثقافتی روابط بھی فروغ پا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین اور بھارت کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانا اور مشترکہ ترقی کرنا نہ صرف دونوں ملکوں کے عوام بلکہ خطے اور دنیا کے استحکام اور خوشحالی کے لئے بھی مفید ثابت ہوگا۔

ترجمان نے مزید کہا کہ چین اور بھارت دنیا بھر میں سب سے بڑے دو ترقی پذیرملک اور نئی ابھرتی ہوئی منڈی ہیں۔دونوں ممالک میں رواں سال کے ستمبر اور اکتوبر میں جی 20گروپ کی سربراہی کانفرنس اور برِکس ممالک کی سربراہی کانفرنس الگ الگ منعقد ہوں گی۔چین کے وزیرخارجہ وانگ ای کے اس دورے کا سب سے اہم مقصد یہ ہے کہ بھارت کے ساتھ مل کر ان دونوں اہم سربراہی کانفرنسز کے انعقاد پر تبادلہ خیال کیا جائے۔

اس کے علاوہ چینی ترجمان نے مزید کہا کہ چین کے وزیرخارجہ وانگ ای کے دورہ بھارت کے دوران دونوں ممالک کے راہنماوٴں کے درمیان طے شدہ اتفاق رائے کو عمل میں لانے اور مختلف شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے پر سنجیدہ بات چیت کی جائے گی تاکہ چین اور بھارت کے تعلقات کو طے شدہ ٹریک کے مطابق آگے بڑھایا جائے۔

متعلقہ عنوان :