جعلی معالجوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیزکیاجائے،شمائل احمد خواجہ

منگل 9 اگست 2016 15:31

لاہور۔9 اگست(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔09 اگست۔2016ء)وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی خصوصی ہدایات پرایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ نے منگل کے روز سول سیکرٹریٹ لاہور میں عطائیت کے خلاف اشتراک عمل کے حوالے سے صوبے کے تمام ڈویژنل کمشنر زاور ڈی سی اوز کی ویڈیو لنک کانفرنس منعقد کی جس میں شرکت کے لئے متعلقہ محکموں کے سیکرٹریزبھی مو جود تھے ۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں غریب مریضوں کی زندگی سے کھیلنے والے جعلی معالجوں کے خلاف کریک ڈاؤن تیزکیا جائے۔انہوں نے بتا یا کہ عطائیت کے خاتمے کے قوانین کو زیادہ مو ثر بنانے کے لئے حکو مت پنجاب پراونشل کو الٹی کنٹرول بورڈ ، پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن اور ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز پنجاب میں وسیع پیمانے پر اصلاحات کا پیکج متعارف کرارہی ہے۔

(جاری ہے)

اس پیکج کے تحت عطائیت کے خلاف قوانین میں ضروری ترامیم کو حتمی شکل دی جا چکی ہے ۔ اگلے چند دنوں میں یہ ترامیم آرڈیننس کی شکل میں نافذ کر دی جائیں گی ۔ انہوں نے کہا کہ جعلی ایلو پیتھک معالجوں ، ہومیو پیتھی اور حکمت کی آڑ میں لو ٹنے والے غیر تربیت یافتہ لو گوں کی دست برد سے عوام کو بچانا انسانی زندگی کو تحفظ دینے کا معاملہ ہے ۔ کسی لائسنس کے بغیر علاج معالجے کی پریکٹس اقدام قتل کے مترادف ہے ۔

وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے صوبے میں غیر قانونی طور پر سر گرم عمل 48ہزار سے زیادہ جعلی معالجوں کے خلاف مربوط مہم چلانے کا حکم دیا ہے جن کی فہرستیں تیارکی جا چکی ہیں ۔صو بائی ٹاسک فورس برائے انسداد عطائیت نے گزشتہ سال جون سے لاہور ، سرگودھا ، راولپنڈی ، ساہیوال اور فیصل آباد ڈویژنز میں جاری عطائیت کے خلاف مہم کا دائرہ کار صوبے کے تما م اضلاع تک بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے جبکہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے یہ ہدایات جاری کی ہیں کہ متعلقہ قوانین میں تر میمی پیکج پر مشتمل آرڈیننس کے اجرا ء کا انتظار کئے بغیر مو جودہ اینٹی کو ئیکری ریگولیشنزمجریہ 2016ء ،پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ایکٹ اور پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل ڈگری آرڈیننس مجریہ 1982ء کے تحت صوبے کے تمام اضلاع میں فوری کارروائی کا آغازمربوط انداز میں ڈویژنل کو الٹی کنٹرول بورڈز کے اشتراک سے کیا جائے ۔

پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن نے اس حوالے سے ضروری اختیارات تما م اضلاع کے ای ڈی اوز ہیلتھ اور ڈویژنل ڈائریکٹرز ہیلتھ کو تفویض کر دئیے ہیں ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ”ڈرگز اینڈ ہیلتھ کئیر پراڈکٹس کنٹرول ایجنسی “ کے نام سے ایک نیا ادار ہ تشکیل دینے کی تجویز کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے تاکہ تما م طریقہ ہائے علاج کے کلینکس اور چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں قوانین کی خلاف ورزی پر کارروائی کو زیادہ مربوط بنایا جا سکے ۔

اس کارروائی میں غیر قانونی کلینکس بند کرنے کے علاوہ ڈرگ کورٹس کے توسط سے قید اور جرمانے دونوں طرح کی سزائیں شامل ہیں ۔ کانفرنس میں کمشنر لاہور عبداللہ خان سنبل ، سیکرٹری آئی اینڈ سی فراست اقبال ، سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر علی جان خان ، ڈی سی او لاہور محمد عثمان، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسزپنجاب ڈاکٹر مختار حسین سید ، ڈائر یکٹر پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ڈاکٹر مشتاق احمد سلہریا ، سیکرٹری پراونشل کو الٹی کنٹرول بورڈ عابد سعید بیگ ، محکمہ قانون ، پبلک پراسیکیوشن اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر افسران نے شرکت کی ۔