قومی اسمبلی ، ای میل کے ذریعے سوالات وصول کرنے اور قائمہ کمیٹیوں پر ایک سے زائد ذیلی کمیٹی بنانے پر پابندی، قواعد و ضوابط کے 8قواعد میں ترامیم اتفاق رائے سے منظور ، ذیلی کمیٹیاں بنانے کی پابندی سے پی اے سی مستثنیٰ ہوگی

منگل 9 اگست 2016 16:32

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 اگست ۔2016ء) قومی اسمبلی نے وقفہ سوالات کے ای میل کے ذریعے سوالات وصول کرنے اور قائمہ کمیٹیوں پر ایک سے زائد ذیلی کمیٹی بنانے پر پابندی کی ترامیم سمیت قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کے 8قواعد میں ترامیم پر اتفاق رائے سے منظور کرلیں‘ ذیلی کمیٹیاں بنانے کی پابندی سے پی اے سی مستثنیٰ ہوگی۔

منگل کو قواعد و ضوابط میں ترامیم وزیر قانون زاہد حامد نے منظوری کے لئے ایوان میں پیش کیں جنہیں ایوان نے اتفاق رائے سے منظور کرلیا رول 70 میں ترمیم کرکے رواں سیشن کے آخری دن جمع کرایا گیا سوال بھی اگلے اجلاس کی قرعہ اندازی میں شامل کرنے کی منظوری دی گئی۔ قاعدہ نمبر71 میں ترمیم کے ذریعے ارکان کو آفیشل ای میل کے ذریعے وقفہ سوالات کے لئے سوال جمع کرانے کی اجازت دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

قاعدہ نمبر73 میں ترمیم کرکے ایک ممبر کے دو نشاندار سوالات کو روٹا ڈے کیک ہر لسٹ میں شامل کرنے اور سیشن کے اختام سے ایک دن قبل گروپ وائز سوالات کی دن دو بجے قرعہ اندازی کرنے کی منظوری دی گئی۔ قاعدہ نمبر201 میں ترمیم کے ذریعے ضروری قرار دیا گیا ہے کہ پی ایس ڈی پی کمیٹی کی سفارشات جاری ہونے کے سات دن کے اندر متعلقہ وزارت کو اپنی رپورٹ پیش کرنی ہوگی۔

یا ناکامی کی صورت میں وجوہات بیان کرنا ہوگی۔ قاعدہ نمبر224 میں ترمیم کرکے قائمہ کمیٹیوں کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ کسی معاملے کی تحقیقات یا جائزے کے لئے ایک وقت میں ایک سے زائد ذیلی کمیٹی نہیں بنا سکیں گی اور یہ کہ ذیلی کمیٹی چار ممبران سے زائد کی نہیں ہوگی اور اسے فل کمیٹی کے اختیارات حاصل ہونگے جبکہ قائمہ کمیٹی کا چیئرمین ذیلی کمیٹی کا کنوینئر مقرر نہیں کیا جاسکے گا۔ تاہم سید نوید قمر کی نشاندہی پر پی اے سی کو اس شرط سے مستثنیٰ قرار دیا گیا

متعلقہ عنوان :