ڈونلڈٹرمپ کے خلاف ان کی اپنی پارٹی کے اہم راہنماءمیدان میں آگئے- ری پبلکن پارٹی کے 50 سینئر رہنما ﺅں کے خط پر دستخط ٹرمپ پر عدم اعتماد کا اظہار

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 9 اگست 2016 16:32

ڈونلڈٹرمپ کے خلاف ان کی اپنی پارٹی کے اہم راہنماءمیدان میں آگئے- ری ..

واشنگٹن(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اگست۔2016ء) ری پبلکن پارٹی کے 50 سینئر رہنما امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف میدان میں آگئے اور مشترکہ موقف اختیار کیا ہے کہ ٹرمپ امریکی تاریخ کے لاپروا ترین صدر ہوں گے لہٰذا انہیں ووٹ نہ دیا جائے۔ری پبلکن پارٹی کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کے ماہرین نے اس حوالے سے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی امیدوار نامزد کرنے کی مذمت کی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس خط میں دستخط کرنے والوں میں سابق صدر جارج ڈبلیو بش کی انتظامیہ میں اہم عہدوں پر رہنے والے رہنما شامل ہیں۔خط میں مشترکہ طور پر یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے لاپروا ترین صدر ہوں گے اور اس خط پر دستخط کرنے والوں میں سی آئی اے اور این ایس اے کے سابق ڈائریکٹر مائیکل ہائیڈن بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ خط پر نیشنل انٹیلی جنس کے سابق ڈائریکٹر اور نائب سیکریٹری خارجہ جان نیگروپونٹے اور ایرک ایڈل مین نے بھی دستخط کرکے ٹرمپ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ادھر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس خط پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ اس پر دستخط کرنے والے وہ لوگ ہیں جو دنیا کو اتنی خطرناک جگہ بنانے کے ذمہ دار ہیں، اچھا ہوا کہ یہ لوگ سامنے آگئے کیوں کہ اب دنیا کو معلوم ہوسکے گا کہ تباہی کے اصل ذمہ دار کون ہیں۔

ٹرمپ نے کہا کہ ہیلری کلنٹن اور ان کے ساتھیوں نے عراق پر حملے کا تباہ کن فیصلہ کیا، بن غازی میں امریکی شہریوں کی ہلاکت کی وجہ بنے اور یہی لوگ ہیں جنہوں نے داعش کو پنپنے کا موقع دیا۔واضح رہے کہ رواں برس مارچ میں بھی ری پبلکن پارٹی کے چند رہنماﺅں نے ٹرمپ کے خلاف کھلا خط لکھا تھا اور اس وقت ریپبلکن پارٹی کے کئی رہنما صدارتی نامزدگی کیلئے میدان میں تھے لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت پر کوئی فرق نہیں پڑا تھا۔

اب جاری ہونے والے خط میں لکھا گیا ہے کہ امریکیوں کو ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کی اہلیت پر بھی شبہات ہیں لیکن ان کے متبادل ڈونلڈ ٹرمپ ہرگز نہیں ہوسکتے۔خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ امریکی صدر بننے کیلئے جو مزاج درکار ہوتا ہے ڈونلڈ ٹرمپ اس سے عاری ہیں، وہ سچ اور جھوٹ میں تمیز نہیں کرسکتے، اختلاف رائے کی حوصلہ افزائی نہیں کرتے، خود پر قابو رکھنا نہیں آتا اور اپنی ذات پر ہونے والی تنقید کو برداشت نہیں کرسکتے۔

خط میں لکھا گیا ہے کہ ٹرمپ نے اپنے متنازع بیانات سے امریکا کے قریب ترین اتحادیوں کو پریشان کردیا ہے اور یہ تمام وہ خطرناک خصوصیات ہیں جو ایک ایسے شخص میں نہیں ہونی چاہئیں جو امریکا کا کمانڈر ان چیف بننے جارہا ہو اور اس کے ہاتھ میں امریکی جوہری ہتھیاروں کا کنٹرول آنے والا ہو۔یہ خط سابق امریکی وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس کے قانونی مشیر جان بیلنگر نے تیار کیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ دستخط سے قبل میں کئی اہم تبدیلیاں بھی کی گئی ہیں۔خط پر دستخط کرنے والے ایک رہنما نے بتایا کہ ری پبلکن پارٹی کے کئی رہنماﺅں نے بیرون ملک سفر کیا اور عالمی رہنماﺅں سے ٹرمپ کے حوالے سے رائے لینے کے بعد اس خط پر دستخط کیے۔

متعلقہ عنوان :