وزیر اعظم محمد نواز شریف نے قومی لائحہ عمل کے بارے میں تفصیلی غور کیلئے وسیع تر اجلاس (کل) کو طلب کرلیا

انتہا پسندی اور دہشت گردی کیخلاف بھرپور نتائج کے حصول کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں، صوبائی اور وفاقی حکومت کے درمیان موثر تعاون کی ضرورت ہے، پاکستان کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے محفوظ بنائیں گے، ملک صحیح سمت میں گامزن ہے، ہر شہری کو ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال پاکستان کے فوائد سے مستفید ہونے کے قابل بنایا جائے گا ٗنواز شریف کا اجلاس سے خطاب

منگل 9 اگست 2016 17:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 اگست ۔2016ء) وزیر اعظم محمد نواز شریف نے قومی لائحہ عمل کے بارے میں تفصیلی غور کیلئے وسیع تر اجلاس (کل)بدھ کو طلب کرتے ہوئے کہاہے کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی کیخلاف بھرپور نتائج کے حصول کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں، صوبائی اور وفاقی حکومت کے درمیان موثر تعاون کی ضرورت ہے، پاکستان کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے محفوظ بنائیں گے، ملک صحیح سمت میں گامزن ہے، ہر شہری کو ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال پاکستان کے فوائد سے مستفید ہونے کے قابل بنایا جائے گا۔

وہ بدھ کو وزیراعظم ہاؤس میں داخلی سلامتی کی صورتحال اور نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے جائزہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔اجلاس میں وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار، وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی سید طارق فاطمی اور دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ملک کی داخلی سلامتی کی صورتحال اور نیشنل ایکشن پلان کے مختلف پہلوؤں پر تفصیلی غور کیا گیا۔

وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور قومی سلامتی مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ کس طرح دہشت گرد تنظیمیں آسان اہداف پر حملہ کر رہی ہیں۔ اجلاس میں نوٹ کیا گیا کہ فاٹا میں ضرب عضب کے کامیاب نتائج کے حصول کے بعد دہشت گردوں نے محض مایوسی کے عالم میں اب اپنے اہداف ریاستی اداروں سے دوسری طرف منتقل کر لئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم ایک نظریہ، جو ہمارے طرز زندگی کو تبدیل کرنا چاہتا ہے، کے خلاف حالت جنگ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنانے کیلئے تمام ضروری اقدامات اٹھائے گی کہ سانحہ کوئٹہ میں بہنے والا خون رائیگاں نہ جائے۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ ساتھ صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کے درمیان موثر رابطے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ مختصر وقت میں زیادہ سے زیادہ نتائج حاصل ہوں۔

وزیراعظم نے پاکستان کو دہشت گردی اور انتہا پسندی سے محفوظ بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ انہوں نے ملک صحیح سمت میں گامزن ہے اور ہر شہری کو ایک محفوظ، مستحکم اور خوشحال پاکستان کے فوائد سے مستفید ہونے کے قابل بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد سمجھتے ہیں کہ وہ قوم میں انتشار اور نفاق کا بیج بو سکتے ہیں لیکن پوری قوم پاکستانی معاشرے سے دہشت گردی کے مکمل خاتمے کیلئے متحد اور حکومت کی حمایت کرتی ہے۔ وزیراعظم نے کل قومی لائحہ عمل کے بارے میں تفصیلی غور کیلئے وسیع تر اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا۔

متعلقہ عنوان :