ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر کا سکیورٹی اقدامات کا جائزہ لینے کیلئے سندھ ہائی کورٹ کا دورہ

وکلاء رہنماؤ ں سے ملاقات میں سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونیوالوں وکلاء کی تعزیت،سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی سٹی کورٹ میں آمد ورفت کے غیر ضروری تمام راستے بند کردیئے جائینگے، واک تھرو گیٹس پر پولیس کی مزید نفری تعینات کی جائیگی،ایس ایس پی سٹی

منگل 9 اگست 2016 17:41

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 اگست ۔2016ء) ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے منگل کو سکیورٹی اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے سندھ ہائی کورٹ کا دورہ کیا ہے ۔ڈی جی رینجرز نے وکلاء رہنماؤ ں سے سانحہ کوئٹہ میں شہید ہونے والوں کی تعزیت کی اور سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔جبکہ سانحہ کوئٹہ کے بعد انسداد دہشت گردی عدالتوں کی سیکیورٹی پر جائزہ اجلاس ہوا ہے ،جس میں عدالتوں کے گرد اونچی چوکیاں قائم کرنے اور شارع پروین رحمان پر پولیس گشت کو یقینی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیاہے ۔

تفصیلات کے مطابق ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر منگل کو سکیورٹی اقدماات کا جائزہ لینے کے لیے سندھ ہائی کورٹ پہنچے ۔انہوں نے سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا بھی دورہ کیا اور پاکستان بار کونسل ،سندھ بار کونسل ،سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سے ملاقات کی ۔

(جاری ہے)

ملاقات کے دورارن وکلاء رہنماؤ ں نے ڈی جی رینجرز کو بتایا کہ وکلاء کی ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ جاری ہے لیکن سکیورٹی کے حوالے سے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے ہیں ۔

ڈی جی رینجرز نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق سکیورٹی پلان مرتب کیا جارہا ہے ۔پہلے مرحلے میں عدالتوں کو سکیورٹی فراہم کی جائے گی جبکہ دوسرے مرحلے میں وکلاء کو سکیورٹی فراہم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے ۔میجر جنرل بلال اکبرنے کہا کہ سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے وکلا کے لواحقین سے ہمدری ہے اور ہم وکلاء کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔

ڈی جی رینجرز سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے چیئرمین بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ ڈی جی رینجرز میجر جنرل بلال اکبر نے ہمیں سکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔انہوں نے وکلاء سے اپیل کی کہ جب بھی عدالتوں میں آئیں تو وہاں سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو چیکنگ کرواکر اندر جائیں ۔اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور یہ اقدام ان کی سکیورٹی کے لیے ہی کیا گیا ہے ۔

دوسری جانب سانحہ کوئٹہ کے بعد اور انسداد دہشت گردی عدالتوں کی سیکیورٹی پر جائزہ اجلاس ہوا جس میں ایس اسی پی ضلع جنوبی ، متعلقہ ایس ایچ اورز اور انسداد دشہت گردی عدالتوں کے ججز نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کا گیا کہ انسداد دہشت گردی عدالتوں کی سیکیورٹی مزید بڑھائی جائے گی اور پولیس کی اضافی نفری کے ساتھ ریپڈ رسپانس فورس بھی تعینات کی جائیگی۔

اجلاس میں عدالتوں کے گرد اونچی چوکیاں قائم کرنے اور شارع پروین رحمان پر پولیس گشت کو یقینی بنانے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر ایس ایس پی سٹی فیض اﷲ کوریجو نے سٹی کورٹ میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سٹی کورٹ میں آمد ورفت کے غیر ضروری تمام راستے بند کردیئے جائیں گے جب کہ واک تھرو گیٹس پر پولیس کی مزید نفری تعینات کی جائے گی۔