Live Updates

آمریت کی گود میں پل کر جمہوریت کا درس دینے والوں کو بے شرمی کا ایوارڈ ملنا چاہیے،مشتاق غنی

مسلم لیگ (ن) کا پشاور میں جلسہ تحریک انصاف کی ریلی کا چوتھائی حصہ بھی نہیں تھا، صوبہ میں جنگلا ٹرین شروع کردیتے تو (ن) لیگ کو تبدیلی نظر آجاتی ،ترجمان خیبرپختونخواحکومت

منگل 9 اگست 2016 19:06

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 اگست ۔2016ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ اور اعلیٰ تعلیم اور صوبائی حکومت کے ترجمان مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ آمریت کی گود میں پل کر جمہوریت کا درس دینے والے اور ذاتی مفادات کو اولین ترجیح رکھ کر وفاداریاں بدلے والوں کو بھی بے شرمی کا ایوارڈ کا ملنا چاہیے، مسلم لیگ ن کا پشاور میں جلسہ تحریک انصاف کی ریلی کا چوتھائی حصہ بھی نہیں تھا، اگر صوبہ میں جنگلا ٹرین شروع کردیتے تو مسلم لیگ ن کو تبدیلی نظر آجاتی ، صوبائی حکومت نے کمیشن کے حصول کیلئے بڑی بڑی عمارتیں کھڑی کرنے کی بجائے نظام کو تبدیل کیا ہے تاکہ انصاف، میرٹ اور احتساب پر مبنی معاشرے کا قیام یقینی بنایا جائے،یہاں سے جاری ایک بیان میں صوبائی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ موجودہ صوبائی حکومت پر تنقید کرنے والے ذرا اپنے گریبانوں میں جھانکیں کہ انہوں نے اپنے ادوار حکمرانی میں اداروں کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا، نوکریاں اور ٹھیکے سر عام بکتے تھے، انصاف نام کی کوئی چیز ہی نہیں تھی، عوام کا پیسہ لوٹ کر راتوں رات ارب پتی بننے والے پہلے خود کو احتساب کیلئے پیش کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے تمام اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے صوبہ میں پہلی بار ایک خودمختار احتساب کمیشن تشکیل دیا جو کہ صوبائی حکومت کا ایک خصوصی اقدام ہے۔ آج شعبہ تعلیم پر تنقید کرنے والوں نے ماضی میں تعلیم کے نام پر عوام کے ساتھ گھناؤنا مذاق کیا ہے۔سیاسی بنیادوں پر استاد بھرتی کئے گئے جو ڈیوٹی کیلئے تیار ہی نہیں تھے اور گھر بیٹھے تنخواہیں وصول کرتے تھے،اسکولوں کی چاردیواری، فرنیچر سمیت دیگر سہولیات کی کمی پر کسی نے توجہ نہیں دی، 2کمروں کے اسکول میں پانچ کلاسز پڑھائی جاتی تھیں اس سے بڑا ظلم اور کیا ہو گا،مسلم لیگ ن کے رہنما امیر مقام اگر پورے صوبہ میں تبدیلی نہیں دیکھ سکتے ہیں تو اپنے حلقہ نیابت میں پہلے اور اب اسکولوں کی حالت دیکھ لیں انہیں تبدیلی نظر آجائے گی لیکن اس کیلئے تعصب کی عینک اتارنی ہو گی، مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ آج خیبر پختونخوا کی پولیس حقیقی معنوں میں ایک فورس بن چکی ہے اور بغیر کسی سیاسی مداخلت کے اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دے رہی ہے جس کی سب سے بڑی مثال پولیس آرڈیننس کا منظور ہونا ہے ،کوئی بھی حکومتی وزیر یا اراکین اسمبلی اپنی مرضی یا پسند کا ایک پولیس کانسٹیبل بھی بھرتی نہیں کر سکتے ہیں، صوبہ کی تاریخ میں پہلی بار پولیس کانسٹیبل این ٹی ایس کے تحت بھرتی کئے گئے ہیں،مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن خیبر پختونخوا حکومت کی فکر کرنے کی بجائے اپنی فکر کرے کیونکہ ان کی اصلیت اورلوٹ مار اب عوام پر واضح ہو چکی ہے ،قوم اب کرپٹ حکمرانوں کے احتساب کرکے رہے گی، انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت کے اقدامات کی تو خود پنجاب حکومت پیروی کر رہی ہے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات