حکومت سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین اور زخمیوں کی مالی وطبی امداد کرے‘میاں مقصود احمد

آرمی پبلک سکول اورلاہور میں ہونیوالے دھماکوں کے ذمہ داران گرفتار کیے جاتے تو سانحہ کوئٹہ رونما نہ ہوتا‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

منگل 9 اگست 2016 19:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 اگست ۔2016ء ) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کوئٹہ سول ہسپتال میں خود کش حملے میں70سے زائدافراد کے جاں بحق ہونے پرانتہائی گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے اس کاروائی کو ملک دشمن عناصر کی کارستانی قراردیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان نہیں چاہتاکہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچے اس لیے وہ دہشت گردی کے ذریعے خوف وہراس پھیلانا چاہتاہے اور دنیا کو یہ تاثر دینا چاہتا ہے پاکستان امن وامان کے لحاظ سے ایک غیر محفوظ ملک ہے۔

حکومت پاکستان سانحہ کوئٹہ کی جلد اور ہر پہلو سے تحقیقات کرتے ہوئے ملوث افراد اور ان کے آلہ کاروں کوانصاف کے کٹہرے میں لائے۔پاکستان میں بدامنی پھیلانے والی قوتیں کبھی اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوں گی۔

(جاری ہے)

میاں مقصود احمد نے سانحہ کوئٹہ میں جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہارہمدردی کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ متاثرین کو مالی وطبی امداد دے۔

کوئٹہ بم دھماکہ غیر انسانی، گھناؤنا اور انتہائی قابل مذمت ہے۔دہشت گردی سے جہاں ایک طرف ملک وقوم کاامیج خراب ہورہا ہے تودوسری طرف عوام اپنے پیاروں کے جنازے اٹھااٹھا کر تھک چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بے گناہ لوگوں کی زندگیوں سے کھیلنے والے درندوں کو اپنے سفاکانہ فعل کی سزاملنی چاہئے۔سانحہ کوئٹہ ملک کے خلاف بہت بڑی سازش ہے ۔اس طرح کے واقعات کو روکے بغیرآگے نہیں بڑھاجاسکتا۔

انہوں نے کہاکہ اگر آرمی پبلک سکول،لاہور میں واہگہ بارڈر اور گلشن پارک بم دھماکوں کے مجرمان کوگرفتار کرلیا جاتا تو سانحہ کوئٹہ رونما نہ ہوتا۔انہوں نے کہاکہ پائیدار امن کے لیے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی ذمہ داریاں سرانجام دیتے ہوئے ملک سے راء،موساد اور سی آئی اے کے نیٹ ورک کاقلع قمع کرنا ہوگا۔انہوں نے مزیدکہاکہ 14برسوں میں چھ بڑے دھماکے ہوئے جبکہ واقعات میں ایک جیسی منصوبہ بندی کی گئی ۔

بلوچستان سے ملحقہ افغان سرحد میں بھارتی قونصل خانے درحقیقت راء کے دہشت گردوں کے تربیتی مراکز ہیں انہیں غیر موثر بناناہوگا۔قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد سست روی کے باعث متنازعہ ہوچکا ہے۔کوئٹہ میں دہشتگردی کی تازہ واردات حکومت اور سیکیورٹی اداروں اور عوام کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔سانحہ کوئٹہ پر بھارتی صحافی ایک دوسرے کومبارک باد دے رہے ہیں جس سے ان کے گھناؤنے چہرے اور تعصبات عیاں ہوچکے ہیں۔