بھارت نواز بزدل حکمران دہشتگردی ختم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے‘چیئرمین سنی اتحاد کونسل

ہمارے حکمران دہشتگردی میں را کے ملوث ہونے پر کھل کر بات کیوں نہیں کرتے، نیشنل ایکشن پلان کو سر د خانے میں پھینک دیا ہے

منگل 9 اگست 2016 19:21

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔9 اگست ۔2016ء ) سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ بھارت نواز بزدل حکمران دہشتگردی ختم کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے، ہمارے حکمران دہشتگردی میں را کے ملوث ہونے پر کھل کر بات کیوں نہیں کرتے، نیشنل ایکشن پلان کو سر د خانے میں پھینک دیا گیا ہے، حکمران بلوچستان میں بھارتی مداخلت کے خلاف عالمی سطح پر موثر آواز اٹھاتے کو سانحہ کوئٹہ رونما نہ ہوتا، جس جس ادارے نے دہشتگردی کے خلاف اپنے فرائض ادا نہیں کئے ان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے، بھارت کو منہ توڑ جواب دینے کی ضرورت ہے، بھارتی حکام پاکستان میں دہشتگردی کرانے کا اعتراف کرچکے ہیں، افغانستان میں بھارتی قونصل خانے دہشتگردوں کے ٹریننگ کیمپ بنے ہوئے ہیں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی اتحاد کونسل کے مرکزی دفترمیں سانحہ کوئٹہ پر منعقدہ احتجاجی اجلا س سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ را 70ہزار پاکستانیوں کی قاتل ہے۔ پاکستان میں بھارتی نیوی کے حاضر سروس جاسوس کی گرفتاری سے بھارتی مداخلت ثابت ہو چکی ہے۔ دہشتگردی کے مکمل صفایا کیلئے جر أت منداور دیانتدار حکمرانوں کی ضرورت ہے۔

نیشنل ایکشن پلان کی صرف ان شقوں پر عمل ہوا جس کا تعلق پاک فوج سے تھا۔ سول اداروں نے نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عملدر آمد یقینی بنانے میں مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ عوام دشمن استحصالی نظام سے عوام کی نفرت عروج پر پہنچ گئی ہے۔ باریوں کی سیاست کرنے والوں نے جزب اختلاف اور حزب اقتدار کو آپس میں بانٹ رکھا ہے۔

ن لیگ کی نااہل حکومت اخلاقی بنیادوں سے محروم ہوچکی ہے۔ ہم ایک قوم کے بجائے پانچ قومیتوں میں بٹ چکے ہیں ۔ اس وقت پاکستان کو اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے۔ حکومت پاک سرزمین پر سی آئی اے اور را کے نیٹ ورک کا صفایا کرے۔ نیشنل ایکشن پلان کی تمام شقوں پر عمل یقینی بناکر دہشتگردوں کے عزائم کو ناکام بنایا جاسکتا ہے۔ سانحہ کوئٹہ حکومت کی نااہلی و نا کامی کا نتیجہ ہے۔ 12اگست کو سانحہ کوئٹہ کے خلاف ملک بھر میں مظاہرے کئے جائیں گے اور جمعہ کے اجتماعات میں مذمتی قراردادیں منظور کی جائیں گی۔

متعلقہ عنوان :