وفاقی حکومت کے جائیداد کی قیمتوں بارے نئے نظام میں ابہام ، ملک بھر میں پراپرٹی رجسٹریشن کا کام ٹھپ ،عوام میں شدید مایوسی پھیل گئی

حکومت کو بھی محصولات کی مدمیں بھاری نقصان کا سامنا

منگل 9 اگست 2016 20:19

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔9 اگست ۔2016ء) وفاقی حکومت کی جانب سے جائیداد کی قیمتوں کے حوالے سے متعارف کئے گئے نئے نظام میں ابہام کے نتیجے میں ملک بھر میں پراپرٹی رجسٹریشن کا کام ٹھپ ہوکر رہ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے عوام میں شدید مایوسی پھیل رہی ہے دوسری جانب حکومت کو بھی محصولات کی مدمیں بھاری نقصان ہورہا ہے۔ ایسو سی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیویلپرز پاکستان کے سینئر وائس چیرمین عارف یوسف جیوا نے کہا ہے کہ پراپرٹی رجسٹرارز کی جانب اسرار کیا جارہا ہے کہ ایف بی آر کی مقرر کردہ پراپرٹی ویلیوایشن کے مطابق اسٹیمپ ڈیوٹی ادا کی جائے نا کہ ڈی سی ریٹ کے مطابق۔

عارف یوسف جیوا نے کہا ہے کہ پراپرٹی رجسٹرارز عوام کو گمراہ کررہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نے جائیداد کی ویلیویشن کا نظام صرف ودھ ہولڈنگ اور کیپیٹل گین ٹیکس کی وصولی کے لئے متعارف کرایا ہے نا کہ اسٹیمپ ڈیوٹی کے لئے۔

(جاری ہے)

عارف یوسف جیوا نے کہا ہے کہ اسٹیمپ ڈیوٹی ڈی سی ریٹ کے مطابق طے کی جاتی ہے جبکہ یہ قطعا صوبائی معاملہ ہے۔ آباد کے سینیر وائس چیرمین نے وفاقی حکومت اور ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ ملک بھر کے جائیداد رجسٹرارز کو واضع ہدایات جاری کی جائیں کہ ایف بی آر کا متعین کردہ نظام صرف ودھ ہولڈنگ ٹیکس اور کیپیٹیل گین ٹیکس کی وصولی کے لئے ہے چناچہ اس کا تعلق اسٹیمپ ڈیوٹی سے نہیں۔

انہوں کہا کہ حکومت جب چاہے اور جیسے چاہے نئے قوانین بنا لیتی ہے لیکن اس کے مضمر اثرات کے بارے میں توجہ نہیں دی جاتی۔ آباد کے سینئر وائس چیرمین عارف یوسف جیوا نے کہا کہ بعض غلط فیصولوں سے اربوں روپے ٹیکس دینے والی صنعتیں تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہیں جن پر توجہ دینے سے حکومت آنکھیں چرارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جائیداد کی قیمتوں کے تعیئن کے نظام کو لاگو کرنے سے قبل حکومت آگاہی مہم کے ذریعے عوام اور خصوصا سرمایہ کاروں میں پائی جانے والی بے چینی کو دور کرے۔

انہوں نے کہا کہ آگاہی مہم سے قبل اور کچھ عرصہ کے لئے اس نظام پر عمل درآمد روکا جائے تاکہ ملک بھر میں اس نظام کے حوالے سے منفی تاثر ذائل ہوسکے۔ عارف یوسف جیوا نے کہا کہ ایف بی آر کی طے کردہ جائیداد کی قیمتیں کئی شہروں میں فیئر مارکیٹ ویلیو سے کہیں زیادہ ہیں ، حکومت فوری طور پر ان قیمتوں کا از سر نو تعیئن کرے

متعلقہ عنوان :